وہاڑی: عدالت عالیہ ملتان بینچ کے احکامات پر مبینہ طور پر جعلی پولیس مقابلے میں ایک نوجوان شہری کے قتل اور دوسرے کو زخمی کرنے پر ڈی ایس پی ، ایس ایچ او سمیت دیگر اہلکاروںاور افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا.
تھانہ ٹھینگی وہاڑی میںزبیدہ بی بی کی درخواست پر مقدمہ درج کیا گیا کہ سی سی ڈی کےراشد تھہیم،شاہد اسحاق، کانسٹیبلان اسد، ظہور، ابرار، اکمل اوڈ اور افتخار عرف وکی سیمت 5/6 نامعلوم ملازمین اس کے 23 سالہ بیٹے ذیشان اور 24 سالہ بھتیجے شہباز کو علاقہ معززین کے سامنے گرفتار کر کے لےگئے.
دو روز گزرنے کے باوجود کہیںپیش نہیں کرنے پر عدالت عالیہ ملتان بینچ سے رجوع کیا تو 3 مئی کو اطلاع ملی کہ پولیس تھانہ سیتل ماڑی ملتان نے اس کےبیٹے کو پولیس مقابلہ میں ہلاک جبکہ بھتیجے کو زخمی ظاہر کر دیا ہے.
خاتون کی استدعا پر عدالت عالیہ ملتان بینچ نے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے، جس پر مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی گئی ہے.
دوسری جانب ڈی پی او وہاڑی کی جانب سے نوٹس لینے پر تاجر رحمان علی کی درخواست پر پولیس اہلکار کے خلاف تھانہ سٹی بورے والہ میں مقدمہ درج کر لیا گیاہے.
مقدمہ کے مطابق سب انسپکٹر آصف اس کی سپیئر پارٹس کی دکان پر آیا اور سامان کا بل لینےپر طیش میںآ گیا، اگلے روز اس کو تھانے لے جا کر تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ پیروں پر ہاتھ لگانے کی ویڈیو بنائی اور جیب سے پیسے نکالنے کے ساتھ دھمکیاںدے کر اہلخانہ سے بھی پیسے لے لئے.
واقعہ کے بعدتاجر کی جانب سے آوازاٹھانے پر ڈی پی او وہاڑی نے واقعہ کا نوٹس لیا اور مقدمہ درج کرانے کے ساتھ قانون کے مطابق سخت کارروائی کرنے کا بھی اعلان کیا ہے.