398261 7203145 updates

میو ہسپتال میں مبینہ انجکشن کے ری ایکشن سے 2 مریض جاں بحق، وزیر صحت کی وضاحت

لاہور: میو ہسپتال لاہور کے چیسٹ وارڈ میں ٹیکے کے مبینہ ری ایکشن سے جان کی بازی ہار جانے والے مریضوں کی تعداد 2 ہوگئی۔ہسپتال کے چیسٹ وارڈ میں کیفٹرکسون انجکشن کے مبینہ ری ایکشن سے گزشتہ روز 36 سالہ مریضہ نورین جاں بحق ہو گئی تھی اور 15مریض متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیاتھا۔

متاثرہ مریضوں میں سے دولت خان نامی مریض آج دم توڑ گیا، دولت خان وینٹی لیٹر پر تھا۔ قبل ازیں‌ میو ہسپتال لاہور کی انتظامیہ کے مطابق مبینہ طور پر Ceftrixone انجیکشن کے ری ایکشن سے 36 سالہ مریضہ نورین جاں بحق ہو گئی جبکہ 15مریض متاثر ہوئےجن میں سے 3 وینٹی لیٹر پر ہیں۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں ٹیکے کا استعمال روک دیا گیا ،معاملے کی تحقیقات کیلئے پروفیسر ڈاکٹراسرارالحق طور کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ،جس میں چیف فارماسسٹ، ڈپٹی نرسنگ اور اےایم ایس میو ہسپتال سمیت دیگراراکین شامل ہیں۔

چیف ایگزیکٹو آفیسر میو ہسپتال پروفیسر محمد ہارون حامد کا کہنا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ میو ہسپتال میں حال ہی میں ادویات خریدی گئی ہیں،ان ادویات کو لیب ٹیسٹ کے بغیر ہی لایا گیا ہے، مریضوں کو انجیکشن لگانے سے پہلے ٹیسٹ نہیں کیا گیا۔ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہےکہ دیگر متاثرہ مریضوں کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے میو ہسپتال میں مریضوں پر انجکشن کے غلط ری ایکشن کی مکمل تحقیقات کرانے کا حکم دینے کے ساتھ متاثرہ لواحقین سے بھی اظہار ہمدردی کیا ہے.

دوسری جانب وزیر صحت پنجاب سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ انجکشن سے ہلاکت انسانی غلطی کی وجہ سے ہوئی، انجکشن پاؤڈر کی شکل میں تھا اس کو محلول بنانے میں غلطی ہوئی، رپورٹ سامنے آنے کے بعد نرسز کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

اپنا تبصرہ لکھیں