کراچی: صحرائے تھر کی خوبصورتی کے مرکزی کردار اور سندھ کا قومی پرندہ قرار دیا گیا مور پانی کو ترسنے لگا، درجنوں مور ہلاک ہوگئے۔چولستان اور تھل میںبھی صورتحال سنگین ہونے لگی ہے.
تھرپارکر وائلڈ لائف کے ڈپٹی کنزرویٹر میر اعجاز تالپور کا کہنا ہےکہ موروں کو تھر میں خوراک تو مل جاتی ہے لیکن پانی نہيں مل پاتا، مقامی افراد کے مطابق گرمی کی حالیہ لہر میں 65 مور ہلاک ہوچکے ہيں۔
مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ بیمار موروں کی تعداد سیکڑوں میں ہے جن کا علاج نہ ہونے کے باعث روزانہ کی بنیاد پر یہ خوبصورت پرندے ہلاک ہوتے جارہے ہیں۔
گرمی کی شدت اور پانی کی کمی دیگر صحرائی علاقوں چولستان اور تھل میںبھی انسانوںکے ساتھ جانوروںپر اثرانداز ہو رہی ہے اور اس کے باعث انسانوں، جانوروںاور پرندوں کو مشکلات کا سامناہے.