fraud

آن لائن فراڈ کے ہزاروں‌واقعات پر سٹیٹ بنک کا حکمت عملی بنانے کا فیصلہ

ویب نیوز: آن لائن مالیاتی فراڈ اور بینکنگ دھوکہ دہی کے بڑھتے واقعات نے خطرے کی گھنٹی بجائی ، تو سٹیٹ بینک نے جامع سائبر سیکیورٹی حکمتِ عملی بنانے کا فیصلہ کر لیا۔

جس کے تحت تمام بینکوں اور مالیاتی اداروں کیلئے سخت اور مضبوط سیکیورٹی فریم ورک لازم ہوگا۔ مرکزی بینک حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر بڑے پیمانے پر اقدامات کرے گا۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان نے آن لائن مالیاتی فراڈ اور بینکنگ دھوکہ دہی کے بڑھتے واقعات نوٹس لیتے ہوئے سخت اقدامات کی ٹھان لی۔ تمام بینکوں اور مالیاتی اداروں کیلئے جدید سائبر سیکیورٹی فریم ورک کی تیاری شروع کر دی گئی۔جس میں‌ پبلک پرائیویٹ شراکت داری کو اس حکمتِ عملی کا بنیادی ستون قرار دیا گیا ہے تاکہ ملک بھر کے مالیاتی نظام کو سائبر حملوں سے محفوظ بنایا جا سکے۔

سٹیٹ بینک حکام نے واضح کیا ہے کہ حکومتی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون بڑھایا جائے گا۔ سائبر خطرات سے نمٹنے کیلئے معلومات کا بروقت تبادلہ اور مشترکہ مشقیں مجوزہ حکمت عملی کا حصہ ہوں‌گی۔جس کے ذریعے سائبر سیکیورٹی اسٹریٹجی کو جلد حتمی شکل دے کر محفوظ ترین مالیاتی نظام تیار کیا جائے گا۔

اس ضمن میں جدید تصدیقی ٹیکنالوجی، صارفین کی پرائیویسی کا تحفظ، عملے کی تربیت اور عوامی آگاہی مہمات کو بھی حکمت عملی میں‌شامل کیا گیاہے، جبکہ سائبر حملوں کی فوری نشاندہی اور بروقت سد باب پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی۔

سٹیٹ بینک کے مطابق تمام مالیاتی اداروں کیلئے مضبوط سیکیورٹی کنٹرولز کا نفاذ لازمی ہوگا۔ ہر ادارے کیلئے سائبر رسک اسیسمنٹ اور حملوں کو کنٹرول کرنے کا جدید نظام رکھنا لازم ہو گا۔ ان تمام اقدامات کا مقصد آن لائن بینکنگ، موبائل منی ٹرانسفر اور ای کامرس پر عوامی اعتماد بحال کرتے ہوئے شہریوں کے سرمائے کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔

خیال رہے کہ ملک بھرمیں‌ آن لائن فراڈ کے ہزاروں واقعات میں شہری لاکھوں‌روپے گنوا چکے ہیں، جس میں‌موبائل میسج کے ذریعے انکم سپورٹ پروگرام، مالیاتی و فلاحی سکیموں‌ اور انعامی رقوم نکلنے کے فراڈ تک جاری و ساری ہیں.

اپنا تبصرہ لکھیں