403865 6757364 updates

پنجاب اسمبلی: ملازمین کی تقرری کے لئے عمر میں‌اضافے، چائلڈ لیبر کے خاتمےسمیت دیگر قراردادیں‌منظور

لاہور: پنجاب اسمبلی نے مفاد عامہ سے متعلقہ چار قراردادیں اورایک پرائیویٹ بل منظور جبکہ8 پرائیویٹ بلز ایوان میں پیش کردئیے جنہیں متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کردیا گیا۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت کی بجائےایک گھنٹہ 53 منٹ کی تاخیر سے سپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس کے آغاز میں اپوزیشن اراکین نے ایوان میں احتجاج کرتے ہوئے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی، صوبائی وزیر صہیب احمد بھرتھ نے محکمہ مواصلات و تعمیرات سے متعلق سوالوں کے جوابات دئیے ۔

صوبائی وزیر نے ایوان کو بتایا کہ ہم نے سڑکوں کی تعمیر میں 874ملین روپے کی بچت کی ہے ۔زیرو آور میں بات کرتے ہوئے اپوزیشن رکن وقاص مان نے پنجاب میں امن و امان کی صورتحال پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایک موٹر سائیکل کی بھی ریکوری کرانی ہوتو اجلاس میں زیرو اور میں بات کرنا پڑتی ہے، ورنہ پولیس کا محکمہ بات نہیں سنتا، جس پر صوبائی وزیر قانون صہیب بھرت نے کہا کہ محکمہ پولیس کو ہدایات دی گئی ہیں کہ ہر ممبر صوبائی اسمبلی کی خصوصی طور پر بات سنا کریں۔

پنجاب اسمبلی اجلاس میں غیر سرکاری ارکان کی کارروائی کے دوران 8 نئے بل متعاف کرائے گئے ۔ایوان میں پنجاب کمیونٹی جسٹس (پنچایت)بل 2025، پنجاب ماں بولی بل، پنجاب رجسٹریشن پرائیویٹ اکیڈمی کوچنگ/ٹیوشن سینٹرز بل 2025، دہشتگردی سے متاثرہ شہریوں کی بحالی (ترمیمی)بل 2025، خواتین کے وراثت کے حقوق کے نفاذ کا بل 2025، مسرت انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی بل2025، ٹائمز انسٹی ٹیوٹ ملتان ( ترمیمی) بل 2025 اورنیکسٹ انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ( ترمیمی ) بل 2025ایوان میں پیش کئے گئے جنہیں متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر کے رپورٹ طلب کر لی گئی جبکہ ایوان نے مفاد عامہ سے متعلقہ ترمیمی بل دی لاہور لیڈز یونیورسٹی بل2024کثرت رائے سے منظور کر لیا۔

پنجاب اسمبلی میں اراکین پنجاب اسمبلی کی جانب سے مفاد عامہ سے متعلق جمع کرائی گئیں قراردادوں کے جواب نہیں آ سکے۔

پنجاب اسمبلی میں ملازمین کی تقرری کی عمر بڑھانے سے متعلق قرارداد منظور کر لی گئی، محکمہ سے طویل وقت سے جواب نہیں آنے پر اسمبلی میں بذریعہ رائے قرارداد منظور کر لی گئی ،قراردادرکن اسمبلی امجد علی جاوید نے پیش کی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ملک کے دیگر صوبہ جات کی طرح پنجاب میں بھی صوبہ کے انتظامی افسران کا انتخاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کیا جاتا ہے، پنجاب پبلک سروس کمیشن کے مقرر کردہ معیار کے مطابق عمر کی حد 30 سال اور تین کوششیں کرنے کی اجازت ہے، صوبہ خیبر پختو نخوا ہ اور گلگت بلتستان نے کوششوں کی تعداد تین سے پانچ اور عمر کی حد کو 45 سال تک کر دیا ہے۔

اسی طرح امجد علی جاوید کی مزدوروں کے مسائل کے حل کے لئے محکمہ لیبر اور ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوٹ کے ذمہ داروں پر مشتمل اعلیٰ سطحی کمیٹی بنانے کی قرارداد بھی منظور کر لی گئی۔ امجد علی جاوید کی جانب سے پیش کی گئی ایک اور قرارداد کے متن میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ اٹھارہویں ترمیم کے تحت صوبوں کو منتقل ہونے والے محکمے اور ادارے جن میں(ای او آئی بی)بھی ہے جو اٹھارہویں ترمیم کا ادھورا ایجنڈا ہے ابھی تک صوبوں کو منتقل نہیں ہوا اس کو وسائل سمیت جلد از جلد صوبوں کو منتقل کیا جائے۔

ممبر صوبائی اسمبلی سارہ احمد کی جانب سے جبری مشقت اور چائلڈ لیبر کے خاتمے کے حوالے سے پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظورکر لی گئی،قرارداد میں صوبہ بھر میں جبری مشقت کے خاتمے اور بچوں سے مشقت لینے کے سدباب کیلئے مؤثر قانون سازی کا مطالبہ کیا گیا۔یہ قرارداد صوبہ بھر میں جبری مشقت کے مکمل خاتمے اور بچوں سے مشقت لینے کے سدباب کے لیے مؤثر قانون سازی کے مطالبے پر مبنی تھی۔ قرارداد میں اس بات پر زور دیا گیا کہ جبری مشقت اور چائلڈ لیبر نہ صرف آئینِ پاکستان بلکہ عالمی انسانی حقوق کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔ قرارداد میں درج ذیل نکات شامل تھے۔ یہ ایوان اس امر کا اظہار کرتا ہے کہ جبری مشقت اور چائلڈ لیبر نہ صرف آئینِ پاکستان بلکہ عالمی انسانی حقوق کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔ یہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ہر قسم کی جبری مشقت کا مکمل خاتمہ کیا جائے، بچوں سے مشقت لینے کے سدباب کے لیے مؤثر قانون سازی کی جائے۔ موجودہ قوانین پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

سارہ احمد نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کا محفوظ اور باعزت بچپن ان کا بنیادی حق ہے، جسے یقینی بنانا ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی کے ساتھ ساتھ اس پر مؤثر عمل درآمد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ایوان کے دیگر ارکان نے بھی قرارداد کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس اہم مسئلے پر فوری اور عملی اقدامات کرے تاکہ پنجاب کو چائلڈ لیبر اور جبری مشقت سے پاک صوبہ بنایا جا سکے.

ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ نے کہا کہ گزشتہ روز ایوان میں افسوس ہوا ہم نے جیت کا جشن کا منانا تھا لیکن اپوزیشن اراکین نے کیسی تقریر کی۔میجر(ر) اقبال خٹک نے کہا کہ حالیہ جنگ نے پوری دنیا کی سٹریٹجی کو تبدیل کر دیا ہے ،میں تمام افواج پاکستان کوسیلوٹ پیش کرتا ہوں،ہم نے ایسی قوم کو ہرایا جس نے دہشگردی کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔اپوزیشن رکن جنید افضل ساہی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنگ ہمیشہ قوم کے جذبے کے ساتھ مل کر لڑی جاتی ہے،ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد نے مل کر یکجہتی کا مظاہرہ کیا،جو کردار پاک فوج نے ادا کیا اس پر بحیثیت پاکستانی ہمیں فخر ہے،ہمیں اپنی کمزوریوں کو بھی دیکھنا چاہیے۔پارلیمانی سیکرٹری خالد رانجھا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے نہ صرف دشمن کے دانت کھٹے کیے بلکہ دشمن کے دانت نکال دئیے ہیں،مودی جھوٹا آدمی ہے۔اس موقع پردیگر حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

اپنا تبصرہ لکھیں