water bills increase

پانی کی کمی، مون سون نقصانات بارے بریفنگ میں‌این ڈی ایم اے پر ممبران قومی اسمبلی کی تنقید

اسلام آباد: چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ پاکستان رواں سال پانی کی کمی سے متاثر 15واں ملک بن جائے گا۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کو بتایا ہے کہ پاکستان رواں سال پانی کی کمی سے متاثر 15 واں ملک بن جائےگا۔

ارکان نےمون سون بارشوں اور اس سے نقصانات پر این ڈی ایم اے کی بریفنگ پرعدم اطمینان کا اظہار کر دیا ۔ سوال اٹھایا کہ این ڈی ایم اے بچاؤ کے پیشگی اقدامات کیوں نہیں کرتا ۔ کیا اس کا کام صرف سیلاب متاثرین کو امدادی سامان پہنچانا رہ گیا ہے ۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے قائمہ کمیٹی کو بارشوں اور سیلاب کے خدشات اور ارلی وارننگ سسٹم کے متعلق بھی آگاہ کیا ۔ ممبران نے کہا آنے والے دنوں میں پھر سے بارشیں متوقع ہیں ۔لوگوں کو محفوظ بنانے کے لیے کیا اقدامات کر رہے ہیں ؟ جب سیلاب لوگوں کے گھر تک جاتا ہے پھر این ڈی ایم اے کھانا اور ریلیف سامان بھجوا رہا ہوتا ہے ۔ این ڈی ایم اے پیشگی اقدامات کیون نہیں کرتا ؟ کمیٹی چیئرپرسن منزہ حسن نے پوچھا کیا بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کا کوئی انتظام کیا گیا ہے؟

چئیرمین این ڈی ایم اے نے جواب دیا صوبوں میں ایسی جگہوں کی نشاندہی کر لی ہے جہاں بارش کا زیادہ پانی جمع ہوتا ہے لیکن ایسا کوئی منصوبہ بنانے کے لیے ہمارے پاس کوئی نیٹ ورک موجود نہیں۔

کمیٹی ارکان نے مشورہ دیا کہ این ڈی ایم اے آفت زدہ علاقوں کے ممبران قومی اسمبلی کو ساتھ رکھا کرے اور مشکل صورتحال میں سمندر پار پاکستانیوں کو ساتھ ملائے.

کمیٹی اراکین کی جانب سے مزید بارشوں‌سے نقصانات کے امکانات اور اقدامات بارے بھی سوالات کئے گئے.

این ڈی ایم اے کی جانب سے دستیاب وسائل کے مطابق نقصانات کو کم سے کم رکھنے اور عوامی مشکلات کو کم کرنے بارے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا.

اپنا تبصرہ لکھیں