ملتان: ایڈیشنل سیشن جج، ملتان نوید کامران لنگڑیال نے کمسن بچے کو اغواء کرکے جنسی تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزم کو مجموعی طور پر 4 مرتبہ سزائے موت، 7 سال قید، 5 لاکھ ہرجانہ اور 3 لاکھ 20 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کی سزا کا حکم دیا ہے.
اس طرحناراض بیوی کو منانے کو ساتھ بھیجنے سے انکار کرنے پر سسر کے قتل میںملوث ملزم کو سزائے موت اور 10 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے.
ایڈیشنل سیشن جج نوید کامران لنگڑیال کے فیصلے کے مطابق محمد اکبر ولد عبد الشکور قوم ملک ساکن مکان نمبر 2 دیوان باغ، ملتان جس پر مقدمہ نمبر 616/2024 مورخہ 25 فروری 2024 تھانہ گلگشت، ملتان میں زیر دفعات 363/302/375-A/377-B/34 تعزیرات پاکستان درج ہوا تھا، کو زیر دفعہ 302(ب) تعزیرات پاکستان جرم قتل عمد محمد اویس کرنی کا مرتکب ہونے پر سزائے موت دی گئی ہے۔
ملزم محمد اکبر کو زیر دفعہ 376(3) معہ دفعہ 375-A تعزیرات پاکستان جرم زنا بالجبر نابالغ محمد اویس کرنی کا مرتکب ہونے پر الگ الگ دو سزائے موت سنائی گئی ہیں۔ ملزم محمد اکبر کو زیر دفعہ 367-A تعزیرات پاکستان جرم اغواء محمد اویس کرنی کا مرتکب ہونے پر بھی سزائے موت بطور تعزیر سنائی گئی ہے، ان تمام سزاؤں کی توثیق لاہور ہائیکورٹ لاہور سے مشروط ہے۔ ملزم کو اس کے گلے میں پھانسی دے کر اس وقت تک لٹکایا جائے جب تک اس کی موت واقع نہیں ہو جائے۔
مزید یہ کہ ملزم کو مقتول کے ورثاء کو بطور ہرجانہ مبلغ 500000 روپے (پانچ لاکھ روپے) زیر دفعہ 544-A ضابطہ فوجداری ادا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے، جو کہ بحق سرکار بطور بقایا جات مال زمین وصول کیے جائیں گے اور عدم ادائیگی کی صورت میں ملزم کو چھ ماہ قید با مشقت دی جائے گی۔ ملزم کو زیر دفعہ 376(3) معہ دفعہ 375-A تعزیرات پاکستان اور زیر دفعہ 367-A تعزیرات پاکستان ہر جرم میں مبلغ 100000 روپے جرمانہ کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔
ملزم محمد اکبر کو زیر دفعہ 201 تعزیرات پاکستان جرم کا مرتکب ہونے پر 7 سال قید با مشقت کی سزا سنائی جاتی ہے۔ نیز ملزم کو 20000 روپے جرمانہ کی سزا بھی سنائی جاتی ہے اور عدم ادائیگی کی صورت میں ملزم کو مزید چھ ماہ قید با مشقت دی جائے گی۔
پولیس کے مطابق ریڑھی فروش محمد فاروق نے اپنے 5 سالہ بیٹے اویس قرنی کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ درج کرایا، بعد ازاںبچے کی لاش برآمد ہوئی جسے جنس زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا. دوران تفتیش ملزم محمد اکبر کو گرفتار کیا گیا، جس نے جرم کا اعتراف بھی کیا ہے.
دوسری جانب ملتان میں روٹھی بیوی کو ساتھ گھر نہیں بھیجنے پر سسر کو قتل کرنے والے داماد کو سزائے موت سنا دی گئی.
ملتان کی ایڈیشنل سیشن عدالت نے قتل کے مقدمہ کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم سانول خان نیازی کو سزائے موت کا حکم سنا دیا۔ عدالت نے ملزم پر 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ اگر جرمانہ ادا نہیں کیا گیا تو ملزم کو مزید 6 ماہ قید کی سزا بھگتنا ہو گی۔
ترجمان ملتان پولیس کے مطابق سال 2023ءمیں تھانہ الپہ کے علاقے جھوک وینس میں سانول خان نیازی نے اپنے سسر ریاض نیازی کو چھری کے وار سے قتل کر دیا تھا۔ واقعہ کی وجہ یہ بتائی گئی کہ سانول خان اپنی ناراض بیوی فضہ ریاض کو واپس گھر لے جانے آیا تھا، تاہم مقتول ریاض نیازی نے بیٹی کو ساتھ بھیجنے سے انکار کر دیا۔ اس پر طیش میں آ کر ملزم نے سسر پر چھری سے حملہ کر دیا جس سے وہ موقع پر جاں بحق ہو گیا۔
پولیس تھانہ الپہ نے واقعہ کا مقدمہ نمبر 1312/23 بجرم 302 درج کیا اور انسپکٹر خالد عباس کی زیر نگرانی مکمل تفتیش کے بعد چالان عدالت میں پیش کیا گیا۔ دستیاب شواہد اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر عدالت نے جرم ثابت ہونے پر مجرم سانول خان کو سزائے موت سنائی گئی، مدعی فریق کی جانب سے کیس کی مکمل پیروی ملتان پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کی گئی.