مسلم کمیونٹیز میں لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق حصول تعلیم کے موضوع پر اسلام آباد میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرس میں شرکت کے لیے ملالہ یوسفزئی جلد پاکستان پہنچیں گی۔اکتوبر 2012 ءمیں جان بچانے والے علاج کے لیے برطانیہ جانے کے بعد سے ملالہ کا یہ پاکستان کا صرف تیسرا دورہ ہوگا.اکتوبر 2022ءمیں پاکستان کا دورہ کیا تاکہ اس پر حملے کے بعد پہلی بار اپنے آبائی شہر کا سفر کیا جا سکے۔اسلام آباد میں موجود وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی وزارت کی میزبانی میں مسلم کمیونٹیز میں لڑکیوں کی تعلیم، چیلنجز کے موضوع پریہ بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ملالہ یوسفزئی اسلام آباد میں ہونے والی دو روزہ کانفرنس میں اہم مقررین میں سے ایک ہیں جہاں وہ مسلم کمیونٹیز میں لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ایک اہم خطاب کریں گی۔کانفرس میں 44 مسلم اور دوست ممالک کے وزراء، سفیروں، اسکالرز اور ماہرین تعلیم، یونیسکو، یونیسیف اور ورلڈ بینک سمیت بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں سمیت 150 سے زائد بین الاقوامی شخصیات کو اکٹھا کیا جائے گا.اس عالمی سربراہی کانفرس کابنیادی مقصد دنیا بھر میں مسلم کمیونٹیز میں لڑکیوں کی تعلیم کو آگے بڑھانے میں درپیش چیلنجز اور مواقع سے نمٹنا ہے۔ بات چیت کو فروغ دینا اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حل تلاش کرنا ہے یہ کانفرس اعلیٰ سطح کی بات چیت اور تعاون کے لیے ایک مثالی پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔اس کانفرس میں تعلیم کے ذریعے لڑکیوں کو بااختیار بنانے، جامع اور پائیدار تعلیمی اصلاحات کی راہ ہموار کرنے اور آنے والی نسلوں کے روشن مستقبل کے لیے مسلم کمیونٹی کے مشترکہ عزم کا خاکہ بھی پیش کیا جائے گا۔نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی جسکو لڑکیوں کے تعلیم کے حصول کی آواز اٹھانے پر 15سال کی عمر میں دہشت گردی کا سامناکرنا پڑا۔ملالہ یوسفزئی کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیاایک گولی جو کہ آنکھ کے بے حد قریب سے ہوتی ہوئی سر میں لگی۔لڑکیوں کی تعلیم کے حصول کی آواز اٹھانے والی ملالہ یوسفزئی کو زندگی اور موت کی کشمکش میں ہسپتال لایا گیا۔ملالہ یوسفزئی نے نہ صرف موت کو شکست دی بلکہ پوری دنیا میں لڑکیوں کے تعلیم کے حصول کا پیغام عام کیا.