401715 8840225 updates

لاہور ہائیکورٹ کا رکشہ فیکٹریوں کو سیل کرنے کا عندیہ،احتجاج اور بھکاریوں‌کے لئے بھی قانون سازی کی ہدایت

لاہور: ہائیکورٹ نے سموگ کے تدارک کیخلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران چنگ چی رکشہ بنانے والی فیکٹریوں کو سیل کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کا کہنا تھا چنگ چی رکشوں کو روکنا ضروری ہے، نہیں تو یہ پورے شہر میں پھیل جائیں گے، چنگ چی رکشے بنانیوالی کمپنیوں کو بند کر دینا چاہیے، آئندہ سماعت پر وزیر اعلیٰ کو اس سے متعلق سمری بھجوانے کی رپورٹ دیں، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 25 اپریل تک ملتوی کر دی۔

قبل ازیں‌سی ٹی او اطہر وحید نے عدالت کو بتایا کہ چنگ چی رکشے پر پابندی کی درخواست ہوم ڈیپارٹمنٹ کو بھجوادی ہے، جس پر جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا چنگ چی رکشوں کے مینوفیکچررز کے لائسنس ابھی روک رہا ہوں، مینوفیکچررز 3 ماہ میں ٹرانسپورٹ قوانین کا عمل درآمد یقینی بنائیں ورنہ انہیں سیل کر دیا جائے گا۔

چیف ٹریفک آفیسر اطہر وحید نے کہا کہ چنگ چی رکشے لوگوں کی اموات کا باعث بن رہے ہیں، جس پر جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا پنجاب حکومت کے وکیل چنگ چی رکشے بنانے والوں کو 3 ماہ کا نوٹس کریں، غیر قانونی چنگ چی رکشوں پر پابندی لگانا بہت ضروری ہے، آئندہ ہفتے یہ سمری وزیر اعلیٰ کے پاس پہنچ جانی چاہیے۔

عدالت کا کہنا تھا مظاہرین کی وجہ سے ٹریفک مشکلات بڑھ گئی ہیں، 10 منٹ ٹریفک رکنے سے آلودگی کئی گنا بڑھ جاتی ہے، آنیوالے دنوں میں گرمی کی لہر کی شدت میں اضافہ ہو گا، بہرحال اس صورتحال کو بہتر بنائیں۔

سی ٹی او لاہور نے عدالت کو بتایا کہ چنگ چی رکشے کے حادثات میں 10 لوگ جاں بحق ہوئے، جس پر جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا یہ نہایت ضروری ہے کہ چنگ چی رکشوں کو کنٹرول کیا جائے۔

فاضل عدالت نے سموگ کے تدارک کیخلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران مال روڈ پر احتجاج کے باعث ٹریفک جام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا احتجاج اور مذاکرات کا مطلب یہ نہیں کہ سارے شہر کو بند کردیا جائے۔

جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے سڑک پر کئی روز سے احتجاج ہو رہا ہے، ان سے بات کریں، جس پر اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ مظاہرین سے مذاکرات کئے جا رہے ہیں۔

فاضل جج نے اس پر ریمارکس دئیے کہ احتجاج کرنے والوں‌کو کسی اور جگہ بٹھائیں، احتجاج کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ سڑکیں بند کر دیں، ایک سڑک کے بند ہونے سے پورے شہر کی ٹریفک متاثر ہو رہی ہے۔

جسٹس شاہد کریم نے مزید ریمارکس دئیے کہ موسمی حالات بدل رہے ہیں، اپریل میں 3 طرح کے شدید موسمی حالات کا سامنا کرنا پڑا ہے، اپریل میں آپ کو شدید گرمی، شدید بارش اور شدید ژالہ باری کا سامنا کرنا پڑا، ہمیں اس کا کوئی مستقل حل نکالنا ہو گا۔

دوران سماعت چیف ٹریفک آفیسر لاہور نے بھکاریوں کے خلاف کارروائی سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا بھکاریوں سے متعلق قانون سازی کی ضرورت ہے، جس پر جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کافی عرصے سےکہہ رہی ہے کہ مستقل قانون سازی بہت ضروری ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں