WhatsApp Image 2025 01 08 at 10.00.36

جسٹس جواد حسن کا ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لئے ہرمحکمہ میں‌فوکل پرسن نامزد کرنےکا حکم

لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کےجسٹس جواد حسن نے کہاہے کہ عوام کا بنیادی حق ہے کہ انہیں صاف ستھرا اور صحت مند ماحول فراہم کیا جائے.ملتان میں بڑھتے ہوئے ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے متعلقہ اداروں اور محکموں کو مربوط اور منظم انداز سے اقدامات کرتے ہوئے ماحولیاتی مینجمنٹ کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ پائیدار اور مستقبل بنیادوں پر ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ کیا جاسکے. شجرکاری مہم کے لیے مزید اقدامات اور آلودگی کے خاتمے کیلئے قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے تاکہ مطلوبہ نتائج کا حصول ممکن بنایا جاسکے.
فاضل جج نےماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے خاتمے کے لئے اقدامات اور شجرکاری کے حوالے دائر رٹ پٹیشن کی سماعت کے بعد متعلقہ اداروں کو احکامات دیتے ہوئےمزید کہا کہ ملتان کو "گرین سٹی” اور موٹر وے ایم 3 کے اطراف کو ماحول دوست بنانے کے لیے ” گرین کوریڈور” تمام متعلقہ ادارے اور محکمے بھرپور طریقے اقدامات کریں. اس حوالے سے ہر متعلقہ ڈیپارٹمنٹ میں ایک فوکل پرسن نامزد کیا جائے. تاکہ تمام احکامات، تجاویز اور شفارشات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے. اور ماہانہ بنیادوں پر تمام متعلقہ محکمے رپورٹ عدالت کے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو جمع کرائیں تاکہ باقاعدگی سے کارکردگی کا جائزہ لیا جاسکے اورشجر کاری مہم سمیت دیگر اقدامات کے بہترین نتائج حاصل کیے جاسکیں.
جسٹس جواد حسن نے ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے خاتمے اور روک تھام کے لئے حکومتی اداروں کی طرف سے اقدامات اور کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ بھرپور شجر کاری مہم ، ماحولیاتی قوانین اور ضابطوں کا نفاذ اور فضائی آلودگی کے لیے اقدامات قابل تحسین ہیں،مگر ابھی بھی ملتان میں بڑھتے ہوئے ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے مزید کاوشوں اور اقدامات کی ضرورت ہے.ابھی تک فضائی آلودگی،سموگ اور ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لئے کئے گئے اقدامات ناکافی ہیں. وقت کی ضرورت ہے کہ مزید اقدامات کئے جائیں اس حوالے سے مزید قانون سازی،شجر کاری اور آلودگی کے خاتمے کے حوالے سے سخت قوانین کے نفاذ کے طریقہ کار کو اپنایا جائے تاکہ مطلوبہ نتائج کا حصول ممکن بنایا جائے.
عدالت نے درخواست گزار کی کاوشوں کو بھی سراہا کہ پاکستانی بچوں کو بہترین ماحول فراہم کرنے کے حوالے سے اہم مسئلہ کو اٹھایا گیا ہے کہ بچوں کا بنیادی حق ہے کہ ان کی مناسبت نشوونما، ترقی، خوراک اور تعلیم بہتری لائی جاسکے. مگر درخواست گزار کو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے سے پہلے متعلقہ اداروں اور محکموں کے پاس بھی جانا چاہئے تھا کہ بنیادی حقوق کے حوالے سے قوانین پر عملدرآمد کرایا جائے.
عدالت میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب ک جانب سے سیکرٹری سروسز ایس اینڈ جی اے ڈی ڈیپارٹمنٹ انجینئر امجد شعیب ترین پیش ہو کر بتایا کہ 12 محکموں اور دیگر مرکزی ڈیپارٹمنٹس کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ جنوبی پنجاب میں بڑے پیمانے پر شجر کاری کی جائے.جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کی طرف سے ایڈیشنل سیکرٹری آئی اینڈ سی کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے. کمشنر ملتان ڈویژن مریم خان نے ڈپٹی کمشنر ملتان محمد علی بخاری کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ حکومت نے سموگ کی روک تھام اور تدارک کے مختلف پالیسیاں اور ہدایات جاری کی ہیں جس پر عمل کر تے ہوئے سموگ کے خاتمے اور روک تھام کے اہم اقدامات کیے گئے ہیں.خطرناک دھواں چھوڑنے والے اینٹوں کے بھٹوں کے خلاف کارروائیاں کی گئی ہیں.شجر کاری مہم بھرپور طریقے سے جاری ہے. کمشنر ملتان مریم خان نے مزید بتایا کہ جاپان کی طرز پر میاواکی فارسٹ بھی لگائے جا رہے ہیں. ملتان میں عام خاص باغ اور قلہہ کہنہ قاسم پر میاواکی فارسٹ لگائے گئے ہیں. سیکرٹری ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ رانا سلیم احمد خاں نے بھی سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے حوالے سے اپنے محکموں اور اداروں کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کی.عدالت نے ایم ڈی اے اور پی ایچ اے کی طرف سے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لئے کئے گئے اقدامات کو سراہااور حکم دیا کہ ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے طویل المدتی اقدامات کئے جائیں.عوام اور پرائیویٹ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ماحولیاتی قوانین پر عملدرآمد کرایا جائے تاکہ ملتان میں ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے اور آنے والی نسلوں کو صاف اور صحت مندانہ ماحول فراہم کرنے کے لیے طویل المدتی اور پائیدار اقدامات کو یقینی بنایا جائے.عدالت میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران نے بتایا کہ موٹر وے ایم 3 کے اطراف میں ہارٹیکلچر کا پلان ترتیب دیا ہے جس کے تحت تمام انٹر چینجز، ریسٹ ایریاز، سروس ایریاز میں بھی شجر کاری کی جارہی ہے اور موٹر وے اطراف باڑ کے بھی پودے لگائے جارہے ہیں.
رٹ پٹیشن محمد طاہر جمیل ایڈووکیٹ کی طرف سے دائر کی گئی تھی.

اپنا تبصرہ لکھیں