WhatsApp Image 2025 03 24 at 11.08.40

عرب ممالک سے جعلی ڈگری والے 3 نرسنگ گروپ پاکستان واپس بھجوانے کا انکشاف

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں رکن آغا رفیع اللہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان نرسنگ کونسل انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہے اور یہ جعلی ڈگریوں پر نرسز کو باہر بھیج رہا ہے۔

قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس مہیش کمار میلانی کی زیر صدارت ہوا جس میں نرسنگ کونسل کی بےضابطگیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔

کمیٹی کی رکن شازیہ صوبیہ نے کہا کہ دبئی، قطر اور سعودی عرب سے تین نرسنگ گروپ جعلی ڈگریوں پر واپس بھیجے جا چکے ہیں جبکہ عالیہ کامران نے بتایا کہ ملوث ادارہ کی جانب سے کمیٹی کے مختلف ممبران کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

عالیہ کامران نے مزید کہا کہ ملوث ادارے عدالت سے حکم امتناعی لیا ہوا ہے اور یہ لوگ اتنے بااثر ہیں کہ کمیٹی کے ہاتھ بندھ جاتے ہیں۔اجلاس میں تمام ممبران نے متفقہ طور پر نرسنگ کونسل میں ہونے والی بےضابطگیوں کے خلاف آواز اٹھائی۔

وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے اجلاس کے دوران معذرت کرتے ہوئے کہا کہ آغا رفیع اللّٰہ کے خلاف ملوث ادارے کی جانب سے بہت بری زبان استعمال کی گئی، تاہم وہ اس معاملے پر خاموش نہیں بیٹھیں گے اورمکمل تحقیقات کرائی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ نرسنگ کونسل کے معاملے کو سلجھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

کمیٹی اجلاس میں آغا رفیع اللّٰہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جعلی نرسنگ کالجز ہیومن ٹریفکنگ میں بھی ملوث ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ملوث ادارےنے عالمی ادارے کو بھی گمراہ کر رکھا ہے۔

وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ ادارے کی بااثر خاتون کی جعلی ڈگری کے خلاف ایچ ای سی کو خط لکھا جا چکا ہے اور وہ اس معاملے پر کمیٹی کو مسلسل آگاہ رکھتے رہیں گے ۔

اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ اجلاس ملوث ادارے کے معاملات پر ہی منعقد کیا جائےگا اور اس کے خلاف ممکنہ کارروائی پر غور کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں