اسلام آباد: بھارتی وزیرخارجہ کے پاکستان میں اقلیتوں سے متعلق ریماکس پرترجمان دفتر خارجہ نے سخت ردعمل دیا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے اپنےبیان میں کہاکہ بھارت اقلیتوں کےحقوق کا علمبرداربننےکی پوزیشن میں نہیں ہے،بھارت خود اقلیتوں کےحقوق کی مسلسل خلاف ورزی کرتا رہا ہے ،جبکہ پاکستان میں ریاستی ادارے اقلیتوں کے تحفظ کو پالیسی کےطورپریقینی بناتےہیں.
اس کے برعکس بھارت میں اقلیتوں کیخلاف کارروائیاں اکثر حکومتی عناصرکی ملی بھگت سےہوتی ہیں،بھارت میں اقلیتوں کیخلاف نفرت اورتشددکومنظم طریقے سےفروغ دینا ثابت شدہ ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ امتیازی شہریت قانون،اقلیتوں کےگھروں کی مسماری،گجرات قتل عام کھلی حقیقت ہیں،بابری مسجدکا انہدام،مندرکی تعمیر،مساجد اوردرگاہوں پرحملے بھی ثبوت ہیں،بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کےحقوق کی منظم اور سنگین خلاف ورزیوں کی تاریخ ہے.
ترجمان نے کہا کہ ان حقائق کی وجہ سے بہتر ہے،بھارتی حکومت دوسرے ملکوں پرانگلی اٹھانے کے بجائے اپنےگریبان میں جھانکے،اور پہلے بھارت مسلمانوں سمیت اقلیتوں کےحقوق کا تحفظ اور فلاح و بہبود یقینی بنانے کے ساتھ بھارتی حکومت اقلیتوں کی عبادت گاہوں اور ورثے کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کرے ۔