لاہور: بھارت کی جانب سے دریاؤں میں چھوڑے گئے اضافی پانی نے پنجاب کے جنوبی علاقوں میں تباہی مچا دی، دریائے ستلج، راوی اور چناب میں شدید طغیانی کے باعث کئی بند ٹوٹ گئے اور مزید درجنوں دیہات زیر آب آگئے۔
بھارت نےپاکستانی دریاؤں میں پھر پانی چھوڑ دیا،ستلج،چناب اور راوی بپھر گئے،پہلےسے رواں دواں سیلابی ریلے نےہیڈپنجند کا رخ کرلیا، جہاںپہلے سے ہی 2 لاکھ چھ ہزارکیوسک کا ریلا موجود ہے، اس اضافی پانی سے احمد پور شرقیہ کے کئی علاقے ڈوب گئے، ہریکے اور فیروزپور کےمقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
چاچڑاں میں اگلے 48 گھنٹے میں آٹھ سےنو لاکھ کیوسک کا ریلا ٹکرائے گا،رحیم یارخان کے 34دیہات بھی شدید متاثر ہیں،علی پورمیں بھی دریائےچناب کا پانی قریبی بستیوں میں داخل ہوگیا،سینکڑوں ایکڑ فصلیں متاثر ہوئی ہیں،مظفرگڑھ کی بستی شیر شاہ کے 2 ہزار سے زیادہ گھر ریلوں کی زد میں آگئے.
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق ہیڈ سلیمانکی پر پانی کی آمد و اخراج ایک لاکھ 32 ہزار 916 کیوسک جبکہ بورےوالا جملیرا مقام پر پانی ایک لاکھ 60 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
اس کے علاوہ ہیڈ اسلام پر پانی کی آمد او اخراج ایک لاکھ 3 ہزار 465 کیوسک جبکہ میلسی ہیڈ سائفن پر پانی کا بہاؤ 93 ہزار 343 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ہیڈ گنڈا سنگھ والا پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 3 ہزار اور سلیمانکی پر 1 لاکھ 32 ہزارکیوسک ریکارڈ کیا جارہا ہے ۔
پنڈی بھٹیاں میں ہائی فلڈ الرٹ جاری کردیا گیا، 5 لاکھ 57 ہزارکا ریلا گزررہا ہے، احمد پور سیال میں موضع سمند وانہ بند میں شگاف پڑ گیا،کئی علاقے زیرآب آگئے،چنیوٹ تریموں،ہیڈ قادرآباد،ہیڈ بلوکی اور سدھنائی پر بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
دوسری جانب سندھ میں گڈو بیراج میں 3 لاکھ 57 ہزار سے زائد کیوسک کا ریلا داخل ہوگیا ہے،محکمہ آبپاشی سندھ کے مطابق گڈو بیراج پر اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 3 لاکھ 57 ہزار 196 کیوسک ہے،جبکہ ڈاؤن اسٹریم میں پانی کا اخراج 3 لاکھ 37 ہزار 746 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب بھر میں سیلاب سے اب تک 51 اموات ہوچکی ہیں۔