لاہور: پراسیکیوٹرجنرل پنجاب کی جانب سے ہائی پروفائل قرار دیئے گئے مقدمہ میں باپ اور بیٹے کے ملکر (بیٹی ) ماریہ بی بی کو غیرت کے نام پر قتل میں ٹرائل مکمل ہونے پر دو ملزموں کو سزائے موت اور ایک ایک کروڑ روپے جرمانہ کی سزا کا حکم سنادیا گیا۔
ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 22 سالہ لڑکی ماریہ کو گلا دبا کر قتل کرنے کے کیس میں لڑکی کے والد اور بھائی کو عدالت نے سزائے موت سنائی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ماریہ قتل کیس کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے لڑکی کے کے والد اور بھائی کو سزائےموت کاحکم دینے کے ساتھ دونوں ملزموں کو 10،10لاکھ روپے جرمانےکی بھی سزا سنائی۔عدالت نے ویڈیو بنانے والے مقتولہ کے دوسرے بھائی اور قتل کے وقت موجود مقتولہ کی بھابھی کو بری کردیا۔
خیال رہے کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ماریہ کو 17اور 18مارچ 2024ءکی درمیانی شب گلا دبا کر قتل کردیا گیا تھا، 22 سال کی ماریہ کےقتل کے وقت چاروں ملزمان کمرے میں موجود تھے، ماریہ کے بھائی نے مبینہ طور پرغیرت کےنام پرگھر والوں کے سامنے اس کا گلا دبا دیا تھا۔
مقتولہ کے دوسرےبھائی شہباز نےموبائل فون سے واقعےکی ویڈیو بنائی تھی۔ مقتولہ کی بھابھی کابیان تھا کہ اس کےکمسن بچوں کو جان سےمارنےکی دھمکی دی گئی تھی۔
قتل کے بعد ماریہ کی خاموشی سے تدفین کردی گئی تھی تاہم واقعےکی ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آنےکے بعد پولیس نے ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔
پراسیکیوٹرجنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نےسنگ دل باپ نے اپنے بیٹے کے ساتھ ملکر 22 سالہ (بیٹی) ماریہ بی بی کو غیرت کے نام پر قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے کیس کو ہائی پروفائل ڈکلیئر کیا اور مقدمہ میں تفتیشی افسر کو طلب کر کے لائن آف انکوائری جاری کی۔
پراسیکیوٹرجنرل پنجاب نے قانون کے مطابق میرٹ پر تفتیش مکمل کرواتے ہوئے اندر معیاد چالان داخل عدالت کروایا اور مقدمہ کی مؤثر پیروی کے لیے ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر ٹوبہ ٹیک سنگھ کو ہدایات جاری کیں کہ سپیشل پراسیکیوٹر تعینات کیا جائے۔
پراسیکیوٹرجنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ کی ہدایت پر سپیشل پراسیکیوٹر تعینات کیا گیا۔ سپیشل پراسیکیوٹر نے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کی ہدایات کی روشنی مقدمہ کا ٹرائل مکمل کروایا ۔
عدالت نے پراسیکیوشن کا کیس ثابت ہونے پر ملزم محمد فیصل اور عبد الستار کو سزائے موت اور 10.10 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔
اس موقع پر پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانا پراسیکیوشن کی ذمہ داری ہے جسے پنجاب کے پراسیکیوٹرز اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے بطریق احسن ادا کر رہے ہیں۔