Untitled 2025 06 27T164746.060

منشیات کی روک تھام؛ کل نہیں آج

سخی طاہر بلوچ

دنیا بھر میں ہر سال 26 جون کو منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس دن کا مقصد نہ صرف عوام میں منشیات کے نقصانات سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہے بلکہ حکومتوں، اداروں اور افراد کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لانا بھی ہے تاکہ منشیات کے خلاف مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔

منشیات نہ صرف انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت کو تباہ کرتی ہیں بلکہ پورے معاشرے کی جڑیں کھوکھلی کر دیتی ہیں۔ ایک نشہ کرنے والا فرد اپنے خاندان کے لیے اذیت، معاشرے کے لیے بوجھ اور خود اپنے لیے موت کا سبب بن جاتا ہے۔ افسوسناک پہلو یہ ہے کہ نوجوان نسل اس لعنت کا سب سے بڑا شکار بن رہی ہے۔

اس نشے کی ابتداء صرف "تفریح” یا "دوستی” کے نام پر ہوتی ہے، اور پھر یہ عادت جان لیوا بیماری میں بدل جاتی ہے۔اس خطرناک رجحان کو روکنے کے لیے صرف حکومت ہی نہیں، بلکہ والدین، اساتذہ، علما، میڈیا اور سماجی تنظیموں کو بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ گھریلو ماحول، تعلیمی ادارے، مذہبی تعلیمات اور مثبت تفریح نوجوانوں کو اس راہ سے رہنے کا مشورہ نہیں دینا، بلکہ انہیں اس کے متبادل راستے اور مقاصد بھی دینے ہوں گے۔

منشیات کی سمگلنگ ایک بین الاقوامی کاروبار بن چکی ہے، جس میں اربوں ڈالر کا سرمایہ گردش میں ہے۔ یہ پیسہ نہ صرف انسانوں کی تباہی کا ذریعہ بنتا ہے بلکہ دہشت گردی اور دیگر جرائم کی مالی معاونت بھی کرتا ہے۔

پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کو خصوصی طور پر چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔ ہماری سرحدیں، بندرگاہیں، اور ایئرپورٹس منشیات کی ترسیل کے اہم راستے بن سکتے ہیں۔ ان کی مؤثر نگرانی اور سخت قوانین وقت کی ضرورت ہے۔منشیات کے خلاف جنگ صرف ایک دن کی بات نہیں۔ یہ ایک مسلسل جدوجہد ہے جو ہر فرد، ہر گھر، اور ہر ادارے کو لڑنی ہے۔ اگر ہم آج خاموش رہے تو کل یہ زہر ہماری آنے والی نسلوں کو نگل جائے گا۔ 26 جون ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ ہمیں صرف افسوس نہیں، عمل کرنا ہے۔

Untitled 2025 06 27T164756.032
سخی طاہر بلوچ خاران سے تعلق رکھتے ہیں‌اور قومی اتحاد کے مرکزی چیئرمین ہونے کے ساتھ مختلف موضوعات پر لکھتے رہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں