کراچی: وفاق وسندھ حکومت نے جعلی زرعی اجناس بنانے اور بیچنے والی 392 کمپنیوں پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ دو ماہ میں کئے گئے سروے کے بعد دی گئی رپورٹ کے بعدکیا گیا، یہ کمپنیاں مبینہ طور پر جعلی زرعی بیج فروخت کرنے میں ملوث پائی گئی ہیں۔
اس ضمن میںوفاقی وزارت فوڈ سکیورٹی کا صوبوں کے ساتھ زرعی سیکٹر پر اہم اجلاس ہوا۔دوران اجلاس دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ چاولوں میں ایم آر ایل ایشو آنے پر 12پیسٹی سائیڈ پراڈکٹس پرمکمل پابندی لگادی گئی ہے۔ چاول کا بیج بنانے کی 1030 کمپنیاں موجود ہیں، جن میں جعلی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔
ترجمان کے مطابق ہائبرڈ بیج امپورٹ کرنے والی کمپنیز کو سیڈ کے تمام بیگز پر کیو آر کوڈ لگانےکا حکم دیا گیا ہے۔ جس بھی چاول کے بیج کے بیگ پر کیو آر کوڈ نہیں ہوگا وہ بیج جعلی تصور ہوگا۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ کیو آرکوڈ کے بغیر دکانداروں کے خلاف محکمہ زراعت اور ایف آئی اے کارروائی کرےگی۔اس کے علاوہ کاشتکاروں سے بھی کہا گیا ہےکہ وہ زرعی اجناس کا بیج خریدنے سے پہلے تصدیق ضرور کروائیں اور اپنے مالی نقصان سےبچنے کےساتھ بھرپور پیداوار کے حصول کے لئے صرف تصدیق شدہ بیج استمعال کریں۔
اجلاس میں وفاق و سندھ حکومتوں کے نمائندوںکی جانب سے جعلی زرعی اجناس کی روک تھام اور کسان و زمین کو ہونے والے نقصان سے بچانے کے لئے بھرپور کارروائی کرنے اور اداروں کے مابین کوآرڈینشن تیز کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے.