ملتان: ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جسٹس صادق محمود خرم نےسابق وزیراعظم اور چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کے بیٹوں کی سیکیورٹی واپس لینے کے خلاف دائررٹ درخواست نمٹادی.
فاضل عدالت میں چیف سیکرٹری پنجاب، آر پی او ملتان اور سی پی او جانب سے سیکیورٹی بحالی کر دینے سے متعلق جواب داخل کیا گیا.
فاضل عدالت میں چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کے چاروں بیٹوں ممبران قومی اسمبلی عبدالقادر گیلانی، علی موسیٰ گیلانی،علی قاسم گیلانی اور ممبر صوبائی اسمبلی علی حیدر گیلانی کی جانب سے سیکیورٹی واپس لینے کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں ماضی میں طالبان کی جانب سے دھمکیاں مل چکی ہیں جبکہ علی حیدر گیلانی کو اغواء بھی کیا گیا تھا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ گیلانی خاندان ایک سیاسی اور مذہبی پس منظر رکھتا ہے اور وہ پورے ملک میں عوامی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں، اس لیے انہیں سیکیورٹی فراہم کرنا ضروری ہے۔
درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا کہ اپریل 2018ء میں ڈپٹی کمشنر کی زیر صدارت ڈی آئی سی میٹنگ میں فیصلہ ہوا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کے چاروں بیٹوں کو مکمل سیکیورٹی دی جائے گی، مگر اب سیاسی انتقام کے تحت سیکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔
