شجاع آباد:سندھ کے علاقہ خیرپور کے گمبٹ ہسپتال میں والد کو جگر عطیہ کرنیوالی 20 سالہ بیٹی جانبر نہیں ہوسکی، عطیہ لینے والے والد کی طبیعت بھی ناساز بتائی جاتی ہے۔ اہلخانہ نے ہسپتال انتظامیہ پر غفلت کا الزام بھی عائد کر دیا۔
گمبٹ کے پیر سید عبدالقادر شاہ میڈیکل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ سائنسز میں جگر کی پیوندکاری کیلئےجنوبی پنجاب کے علاقے شجاع آباد کے رہائشی راؤ خلیل احمد کو لایا گیا، جہاں ان کی زندگی بچانے کیلئے ان کی 20 سال کی بیٹی مقدس نے اپناجگر کا عطیہ دیا۔
اہلخانہ کے مطابق آپریشن کے بعد مقدس کی طبیعت اچانک خراب ہوئی اور وہ جانبر نہیں رہ سکی، ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے رات کو انتقال کی خبر بھجوادی گئی۔
مقدس کے ماموں کے مطابق ہسپتال انتظامیہ اور ڈاکٹروں کی غفلت کی وجہ سے مقدس کا انتقال ہوا ہے، رات کے 2 بجے ڈاکٹروں نے فون کرکے کہا کہ لڑکی کو لے جاؤ اور جب ہم پہنچے تو لڑکی کی لاش ہمارے حوالے کردی۔اہلخانہ کے مطابق مقدس کے والد کی بھی طبیعت ناساز ہے۔
اس الزام پر ہسپتال کے ڈائریکٹر رحیم بخش بھٹی کا کہنا ہے کہ واقعے کا علم نہیں ہے، تاہم 200 آپریشن روز ہوتے ہیں، ان میں سے ایک کیس ایسا ہوجاتا ہے،جس میںٍغفلت کا عنصر شامل ہونے کی توقع نہیںہے، تاہم معاملے کی پوری طرحچھان بین کی جائے گی۔