Untitled 2025 10 16T083058.855

پنجاب: 93 کلومیٹر طویل گرد و غبار سے پاک شاہراہ، جدید انفراسٹرکچر کی نئی مثال

ملتان: پنجاب میں ترقی و جدیدیت کے ایک نئے باب کا آغاز ہو گیا ہے، جب صوبائی حکومت نے پہلی بار گرد و غبار سے پاک 93 کلومیٹر طویل ملتان–وہاڑی روڈ کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ سڑک نہ صرف جدید تعمیراتی معیار کا نمونہ ہو گی بلکہ ماحول دوست خصوصیات کے باعث پاکستان کی پہلی ایکو فرینڈلی شاہراہ کے طور پر شناخت پائے گی۔ منصوبہ جون 2026 تک مکمل ہونے کی توقع ہے، جو صوبے کے انفراسٹرکچر وژن کا ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔
punjag govt
یہ منصوبہ صوبائی حکومت کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ پنجاب کی شاہراہوں کو جدید، محفوظ اور پائیدار خطوط پر استوار کیا جائے۔ سڑک کی تعمیر پی سی ون ڈیزائن کے مطابق ایسے طریقہ کار پر مبنی ہے جو نہ صرف سفر کو ہموار بنائے گا بلکہ گرد و غبار کے اخراج میں نمایاں کمی بھی لائے گا۔

محکمہ مواصلات و تعمیرات (C&W) کے مطابق سڑک پر گاڑیوں کی رفتار اور تعداد کے مؤثر نظم و نسق سے ماحول میں اڑنے والی دھول کو کم کیا جائے گا۔ بغیر پکی سڑکوں کے برعکس، اس شاہراہ کی سطح کو نم رکھنے کے لیے باقاعدہ واٹر اسپرے سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے، تاکہ ذرات جڑے رہیں اور فضا میں گرد نہ اڑے۔Untitled 2025 10 16T083929.039

اس کے ساتھ ساتھ بجری سے سڑک کی تہہ کو مضبوط بنانے، قدرتی یا کیمیائی مواد سے مٹی کے ذرات کو جوڑنے اور اسفالٹ یا کنکریٹ کے استعمال سے اسے دیرپا اور کم گرد آلود بنایا جائے گا۔ ماہرین کے مطابق یہ تمام اقدامات نہ صرف فضائی آلودگی کے تدارک میں مددگار ہوں گے بلکہ گاڑیوں کے اخراج، صحت عامہ اور ماحولیاتی پائیداری پر بھی مثبت اثر ڈالیں گے۔

مزید برآں، منصوبے میں سبزہ زاروں کے تحفظ اور مقامی پودوں کے تحفظ کو بھی بنیادی حیثیت دی گئی ہے۔ ماحولیاتی ماہرین کے مطابق زندہ پودے زمین کو ڈھانپنے کے ساتھ ساتھ اس کی جڑوں سے مٹی کو مضبوطی سے باندھے رکھتے ہیں، جس سے گرد کی مقدار میں کمی اور زمین کے کٹاؤ کی روک تھام ممکن ہوتی ہے۔ حکومت نے بنجر زمینوں کی بحالی، درختوں کے نئے باغات لگانے، اور مخصوص راستوں پر ٹریفک کی حد مقرر کرنے کے بھی اقدامات تجویز کیے ہیں۔

یہ پیشرفت وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے ایک اہم اجلاس میں سامنے آئی۔ اجلاس میں مواصلات و تعمیرات (C&W) اور لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (LDA) کے جاری ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے صوبے بھر میں پانچ بڑی سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کی منظوری دی، جس کے تحت نجی شعبہ منصوبوں کے نفاذ میں شریک ہوگا۔
Untitled 2025 07 23T233419.977
اجلاس میں تمام ٹول پلازوں کو ڈیجیٹل نظام پر منتقل کرنے کی بھی ہدایت دی گئی، تاکہ 38 الیکٹرانک ٹول پوائنٹس پر ’’ون ایپ، ون سسٹم‘‘ ماڈل نافذ کیا جا سکے، جیسا کہ موٹروے نیٹ ورک میں کامیابی سے رائج ہے۔

ماہرین کے مطابق ملتان–وہاڑی روڈ منصوبہ صرف ایک شاہراہ نہیں بلکہ پنجاب کے لیے ایک نئے ماحولیاتی وژن کی علامت ہے، جو صاف فضا، محفوظ سفر اور جدید شہری ترقی کی راہ ہموار کرے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں