413532 7316839 updates

سیلاب کی تباہ کاریاں‌جاری، ڈیڈھ لاکھ افراد کی منتقلی، متاثرین کے لئے پیکیج کے اعلانات

نمائندگان: دریائے راوی کے بالائی علاقوں میں شدید بارشوں اور بھارتی ڈیم سے پانی کے اخراج کی وجہ سے آئندہ 48 گھنٹوں میں اونچے درجے کے سیلاب کا شدید خطرہ ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے میڈیم لیول کی وارننگ جاری کر دی ہے جبکہ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں ہائی الرٹ کا اعلان کر دیا ہے۔
punjab floods latest
بھارتی تھین ڈیم (رنجیت ساگر) 97 فیصد تک بھر چکا ہے جس کے اسپل ویز کسی بھی وقت کھل سکتے ہیں اور اس سے دریائے راوی میں پانی کا ریلا 2 لاکھ کیوسک تک پہنچ سکتا ہے۔این ڈی ایم اے کے نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر (نیوک) کے مطابق دریائے راوی کے کیچمنٹ ایریاز میں مسلسل بارشوں سے تھین ڈیم میں انفلوز بڑھ گئی ہیں، جو 1,717 فٹ (86 فیصد) تک پہنچ چکا ہے۔

ڈاؤن اسٹریم ریلیز اور بھارتی نالوں (بین، بسنتر، ڈیک) سے آنے والے سیلابی پانی کی وجہ سے جسر کے مقام پر بہاؤ 1 لاکھ 15 ہزار کیوسک ہے جو آئندہ 24 گھنٹوں میں 1 لاکھ 50 ہزار کیوسک تک جا سکتا ہے۔

نارووال کی تحصیل ظفروال میں نالہ ڈیک میں سیلابی ریلے سے منگوال پل ٹوٹ گیا جس کے باعث درجنوں دیہاتوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔سیلاب سے ڈیلڑہ، نکی اور گوجراں میں فصلیں تباہ ہوگئیں اورکھیتوں میں کھڑے کسان پانی میں پھنس گئے ہیں۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہےکہ سیالکوٹ اور ظفروال کو ملانے والا پل سیلابی ریلے میں بہہ گیا ہے اور اُددو فتح، ڈھوڈا، سوکن ونڈ اور چکور سمیت متعدد علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق ہنجلی کےمقام پر نالہ ڈیک میں انتہائی اونچے درجےکا سیلاب ہے۔ نالہ ڈیک میں پانی کا بہاؤ 62 ہزار کیوسک ہے۔

ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق دریائے ستلج کے بہاؤ میں اضافے اور ممکنہ سیلابی صورتحال کے باعث پی ڈی ایم اے پنجاب کو الرٹ جاری کیا گیا جس کے بعد ستلج کےقریبی علاقوں میں انخلا کی کارروائیاں شروع کردی گئیں اور تقریباً ڈیڑھ لاکھ افراد محفوظ مقامات پر منتقل کیے جاچکے ہیں۔
413515 2068252 updates
ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیلاب سے تحصیل منچن آباد، بہاولنگر اور چشتیاں میں ہزاروں ایکڑ فصلیں زیر آب آگئیں، متاثرین کے انخلا کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے، سیکڑوں افراد اور جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

حکام کے مطابق ضلع بہاول پور کی تحصیل خیر پور ٹامیوالی سمیت دیگر بیٹ کے علاقوں میں پانی تیزی سے پھیل رہا ہے جب کہ ہزاروں ایکڑپر کھڑی فصلیں، مکانات اور سرکاری اسکول زیر آب آگئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر شکرگڑھ کا بتانا ہے کہ کوٹ نیناں کے مقام پردریائے راوی میں اونچے درجے کا سیلاب ہے اور ایک لاکھ کیوسک کا ریلاگزر رہا ہے، جسڑ کے مقام پر ایک لاکھ 12 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔
gilgit flood
اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی ) نے گلگت بلتستان کے سیلاب متاثرین کے لیے 3 ارب روپے کی امداد منظور کرلی جبکہ متاثرہ علاقوں کی جلد تعمیر نو اور متاثرین کو خیمے، ادویات اور خوراک فراہم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

اقوام متحدہ نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں حالیہ شدید بارشوں اور طوفانی سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے ابتدائی طور پر 6 لاکھ ڈالر امداد جاری کر دی ہے۔

نیویارک میں اقوامِ متحدہ کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے معمول کی پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ امدادی کارروائیوں کی قیادت پاکستانی حکام کر رہے ہیں جبکہ اقوامِ متحدہ اور اس کے مقامی شراکت دار تعاون فراہم کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں