412657 4518263 updates

مون سون میں‌ 645 اموات، 3 اور سپیل آنے سے مزید تباہی کا خدشہ

نمائندگان: ملک بھر میں رواں سال مون سون بارشوں کے باعث سیلاب اور مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 645 ہوگئی۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے مون سون بارشوں سیلاب،لینڈ سلائیڈنگ سے نقصانات کے تازہ اعدادو شمار جاری کردیے۔

رپورٹ کے مطابق مختلف علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کےدوران 151 لوگ جاں بحق ہوگئے۔ سب سے زیادہ 144 افراد خیبرپختونخوا میں جاں بحق ہوئے ، جاں بحق افراد میں 124مرد،16 خواتین اور11 بچے شامل ہیں۔

سیلاب سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 137 افراد زخمی بھی ہوئے، زخمی ہونے والوں میں 107 مرد،20 خواتین اور 10 بچے شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 26 جون سے 16 اگست تک جاں بحق افراد کی تعداد 645 ہوگئی۔

دوسری جانب پی ڈی ایم اے کے مطابق خیبرپختونخوا میں بارشوں وسیلابی ریلوں سے مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 314 ہوگئی جبکہ 156 افراد زخمی ہیں۔صوبے میں بارشوں سے 159گھروں کو نقصان پہنچا جس میں 97 کوجزوی جبکہ 62 مکمل منہدم ہوگئے۔حادثات سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ، بٹگرام میں پیش آئے، سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ضلع بونیر ہے، بونیر میں 209 افراد جاں بحق ہوئے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے اگلے24 سے 48 گھنٹوں کےدوران پانی کے ذخائر میں خطرناک حد تک اضافہ ہو نے کا امکان ظاہر کیا ہے۔جنرل منیجر این ڈی ایم اے زہرا حسن نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں شدید بارشیں متوقع ہیں، تربیلا ڈیم میں اس وقت 98 فیصد پانی بھر چکا ہے، اگلے24سے 48 گھنٹوں کےدوران پانی کے ذخائر میں خطرناک حد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔

جنرل منیجر این ڈی ایم اے زہرا حسن کے مطابق کٹاریاں اور گوالمنڈی میں 15 فٹ تک پانی کی سطح بلند ہو چکی ہے، کوہ سلیمان کے ساتھ علاقہ جات میں آج سےبارش کا نیا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، آزاد جموں و کشمیر کے نیلم، پونچھ اور باغ میں سیلاب کے خطرات بڑھ گئے ہیں، خیبرپختونخوا میں پشاور،چترال،دیر،چارسدہ میں سیلاب کے خطرات زیادہ ہیں۔

دوسری جانب ٹیکنیکل ایکسپرٹ این ڈی ایم اے ڈاکٹر طیب شاہ نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ بارشوں کا موجودہ سلسلہ 22 اگست تک جاری رہے گا جن میں مزید شدت متوقع ہے،افغانستان کے ننگرہار اور قندھارریجن سے ایک سلسلہ پاکستان کی جانب بڑھ رہا ہے، اس کے علاوہ خلیج بنگال کی جانب سے بھی ایک نیا بارشوں کا سلسلہ پاکستان کی جانب بڑھ رہا ہے۔ڈاکٹر طیب شاہ کا کہنا ہے کہ 22 اگست کے بعد مون سون کا ایک اور سلسلہ شروع ہو گا، بارشوں کے 3 مزید سلسلے پاکستان کی جانب بڑھ رہے ہیں، شمالی علاقہ جات اور پنجاب کے علاقے شدید خطرات کا شکار ہیں۔

ممبر آپریشنز این ڈی ایم اے بریگیڈیئر کامران نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ فروری 2025 سے موجودہ مون سون کےلیے تیاری شروع کردی گئی تھی، صوبائی حکومتوں کے ساتھ موجودہ مون سون کےلیے نقصانات سے بچاؤ کے اقدامات کیے گئے،بونیر اور باجوڑ میں تباہی کلاؤڈ برسٹ کی وجہ سے ہوئی،دو روز میں 337 لوگ اب تک جاں بحق اور 178 لوگ اب تک زخمی ہیں۔

بریگیڈیئر کامران نے کہا کہ آرمی اور ایف سی کے ذریعے صوبائی حکومت کو ریسکیو کے لیے وسائل مہیا کیے،کل بونیر میں وفاق کی طرف سے امدادی سامان کی دوسری کھیپ روانہ کی جائے گی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق طاقتور مون سون ہوائیں سندھ کے بیشتر حصوں میں داخل ہو رہی ہیں جس کے تحت جیکب آباد، شکارپور، لاڑکانہ، قمبرشہدادکوٹ میں آج سے 19اگست تک بارش کا امکان ہے۔

اس کے علاوہ کشمور، نوشہرو فیروز، دادو، میرپور خاص، سانگھڑ، خیرپور، شہید بینظیرآباد، حیدرآباد، جامشورو، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، عمرکوٹ، ٹھٹہ، بدین اور تھرپارکرمیں بھی بارش کا امکان ہے، چند مقامات پر درمیانی سے شدید اور کہیں کہیں موسلا دھار بارش متوقع ہے۔

محکمہ موسمیات نے بتایا کہ گڈو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، کوٹری بیراج میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں