Untitled 2025 12 12T040559.627

یونیسف کا پابندیوں کے باوجود بچوں کے آن لائن محفوظ نہیں ہونے کا انتباہ

ویب نیوز:دنیا بھر میں سوشل میڈیا کے استعمال کے لئے بچوں کی عمر کے تعین پر بحث تیز ہونے کے دوران اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ صرف عمر کی بنیاد پر پابندیوں کی بجائے زیادہ جامع اقدامات کریں۔اگرچہ کئی ممالک مختلف پلیٹ فارمز پر بچوں کی کم از کم عمر کے قوانین متعارف کروا رہے ہیں۔

یونیسف نے خبردار کیا ہے کہ یہ پابندیاں حالانکہ اچھے ا رادے سے لگائی گئی ہیں غیر متوقع خطرات پیدا کر سکتی ہیں اور بچوں کو ڈیجیٹل دور میں محفوظ رکھنے میں ناکام ہو سکتی ہیں۔

یونیسف نے آن لائن بچوں کی حفاظت کے بڑھتے ہوئے عزم کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پابندیاں بھی اپنے خطرات کے ساتھ آتی ہیں اور کبھی کبھار یہ اقدامات منفی اثرات بھی مرتب کر سکتے ہیں۔
social media 2
یونیسف نے کہا کہ سوشل میڈیا صرف سہولت نہیں اور خاص طور پر وہ بچے تنہائی پسند یا الگ تھلگ رہنے والے ہیں۔اس کے ذریعے تعلیم، تعلقات، کھیل اور خود اظہار کا موقع حاصل کرتے ہیں۔ مزید یہ کہ بہت سے بچے اور نوجوان پھر بھی سوشل میڈیا استعمال کریں گے، چاہے وہ وِرک اراؤنڈ، مشترکہ ڈیوائسز، یا کم ریگولیٹڈ پلیٹ فارمز کے ذریعے کریں، جس سے انہیں محفوظ رکھنا اور بھی مشکل ہو جائے گا۔

عمر کی پابندیاں صرف ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہونی چاہئیں جو بچوں کو نقصان سے بچائے، ان کی پرائیویسی اور شرکت کے حقوق کا احترام کرے اور انہیں غیر محفوظ، کم ریگولیٹڈ جگہوں کی طرف دھکیلنے سے گریز کرے۔

قوانین صرف عمر کی پابندیاں نافذ کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں، کمپنیوں کو پلیٹ فارم کے ڈیزائن اور مواد کی نگرانی بہتر بنانے پر بھی توجہ دینی ہوگی۔

یونیسف نے حکومتوں، ریگولیٹرز، اور کمپنیوں سے کہا کہ وہ بچوں اور خاندانوں کے ساتھ مل کر ایسے ڈیجیٹل ماحول قائم کریں جو محفوظ، شمولیتی اور بچوں کے حقوق کا احترام کرنے والے ہوں۔

خیال رہے کہ حال ہی میں‌آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک نے بچوں کے آن لائن پلیٹ فارم استمعال کرنے پر پابندیاں‌عائد کی ہیں.

اپنا تبصرہ لکھیں