دبئی: متحدہ عرب امارات میں قانون سازی، عدالتی نظام، انتظامی امور اور عوامی خدمات کو مصنوعی ذہانت سے مکمل طور پر مربوط کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یو اے ای کی وفاقی کابینہ نے ’انٹیلی جینس دفتر‘ کے قیام کی منظوری دے دی جو وفاقی و مقامی قوانین کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مؤثر اور تیز تر بنائے گا ۔
انٹیلی جینس دفتر کے قیام کا مقصد قانون سازی کے عمل میں تیزی لانا، قوانین کے اثرات کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لینا، تحقیق، مسودہ سازی اور قانون کے نفاذ کو زیادہ سے زیادہ مؤثر بنانا ہے۔
یو اے ای حکام کے مطابق یہ اقدامات ملک کو مستقبل کی جدید، پائیدار اور ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت کی طرف لے جانے کی کوشش کا حصہ ہیں ۔
یواے ای کی جانب سے مستقبل میںٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے عمل دخل اور انسانی عمل کے کم ہوتے رجحان پر فوری کاوشیںکرنے اور ملک کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کے لئے فوری کوششیںشروع کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے.