اسلام آباد: پاکستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے 2 ارب 90 کروڑڈالر کے نقصانات کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں۔
دستاویز کے مطابق سیلابی تباہ کاریوں کے باعث ملک میں بے روزگار افراد کی تعداد میں 2 لاکھ 20 ہزار افراد کا اضافہ ہوگیا۔ زراعت، انفراسٹرکچر اور صنعتی شعبے کو کتنا نقصان پہنچا۔
سیلاب کے باعث ملکی جی ڈی پی کو 0.3 فیصد سے 0.7 فیصد نقصان ہوا، معاشی ترقی 4.2 فیصد ہدف کے مقابلے 3.5 سے 3.9 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ سیلاب کے باعث آبادی بے گھر ہونے سے 3.70 ارب کے نقصانات ہوئے۔
خوراک، زراعت کے شعبے کو 430 ارب روپے کے سیلابی نقصانات ہوئے، چاول، کپاس، گنا، مکئی، سبزیوں سمیت زراعت کو بڑا نقصان ہوا، فصلیں، لائیو اسٹاک، فشریز، جنگلات اور زراعت سے منسلک دیگر شعبے شامل ہیں۔
فزیکل اور سوشل انفراسٹرکچر کو سیلاب سے 307 ارب روپے نقصانات کا سامنا ہوا، روڈ انفراسٹرکچر 187 ارب، ہاؤسنگ انفراسٹرکچر کے 91 ارب کے نقصانات شامل ہیں۔ ڈیموں، نہروں، ذخائر کو 17.68 ارب، بریجز کو 10.77 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔
دستاویز کے مطابق بجلی، گیس، پیٹرول پمپس کو 7.44 ارب، تعلیمی اداروں کو 5.11 ارب کا نقصان ہوا، سرکاری عمارتیں، دفاتر، آئی ٹی، ٹیلی کام انفراسٹرکچر، ہسپتال بھی سیلاب سے متاثر ہوئے۔
سیلاب سے صڑف صنعتی شعبے کو 1.52 ارب روپے کا نقصان ہوا۔
دوسری جانب وزیرخزانہ پاکستان نے سیلاب سے تباہی کے باوجود معیشت کے ترقی کی جانب گامزن رہنے کے عزم کا اظہار کیا ہے.