ایبٹ آباد: چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے ایبٹ آبا میں ڈبل ڈیکٹ/ شام تک کام کرنے والی ملکی تاریخ کی پہلی عدالت کا باقاعدہ افتتاح کر دیا ۔
عدالت شام ساڑھے پانچ بجے تک فیملی مقدمات، کرایہ داری،حکم امتناعی سمیت تین سال سے کم سزا کے معمولی اورفوری نوعیت کے مقدمات کی سماعت کرے گی۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس سید عتیق شاہ نے ایبٹ آباد کچہری میں ڈبل ڈیکٹ (شام تک کام کرنے والی) عدالت کا باقاعدہ افتتاح کرکے سول جج اشفاق کو پہلا شام تک کام کرنے والی عدالت کا جج مقرر کر دیا۔عدالت نے کام آغاز کرتے ہوئے فیملی مقدمہ کی سماعت کی۔
اس موقع پر رجسٹرار محمد زیب نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کی پاکستان میں پہلی عدالت ہے.جس کا آج ایبٹ آباد میں افتتاح کرکے کام کا آغاز کردیا گیا ہے. جس سے عام لوگوں کو فائدہ ہوگا،خاص طور پر زیر تعلیم بچے جن کے مقدمات زیر سماعت ہیں۔ان عدالتوں کا دائرہ اختیار تین سال سے کم سزا والے مقدمات، کرایہ داری، حکم امتناعی،فیملی کیسز ، اور ایسے مقدمات جس کے فیصلہ فوری درکار ہو، ان کے مقدمات کی سماعت ہو گی۔
انہوں نے بتایا کہ یہ چیف جسٹس آف پاکستان یححی آفریدی کا وژن تھا جس پر عمل در آمد کرتے ہوئے اس عدالت کا آغاز کر دیا گیا ہے. اس طرح کی دیگر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں میں عدالتیں قائم کی جائیں گی تاکہ لوگوں کو فوری انصاف مل سکے ۔ صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ اس سے لوگوں کی توقعات پوری ہوں گی اور ان کو شام تک انصاف مل سکے گا ۔