ملتان: ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹ ملتان نے بورے والا بار کے صدر سمیت 19 وکلاء ملزموں کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ہے.
اس موقع پر عدالت نے قرار دیا کہ ملزموں پر تشدد اور زخمی کرنے کے معاملہ پر ان کا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سے طبی معائنہ کرایا جائے اور کل متعلقہ خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے.
اتوار کے روز چھٹی کے باوجود وکلاء کی بڑی تعداد ضلع کچہری ملتان پہنچ گئی اور ریلی نکالنے کے ساتھ نعرے بازی بھی کی. ٔملتان پولیس کی جانب سے سیکورٹی کے سخت انتظامات کرتے ہوئے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی.
فاضل عدالت میں پولیس تھانہ ماڈل ٹاؤن بورے والا ڈسٹرکٹ وہاڑی نے بورے والا بار کے صدر وقاص نذیر اور دیگر 18 وکلاء کو عدالت میں پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ملزموں کے خلاف سرکاری اراضی پر چیمبر تعمیر کرنے کے لئے تحصیلدار دفتر کی دیوار گرانے اور فائرنگ و لاٹھیوںسے حملہ کر کے پولیس اہلکاروںکو زخمی کرنے کے ساتھ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے، اقدام قتل ، سرکاری افسر پر حملہ کرنے، سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے اور کار سرکار میں مداخلت کرنے کا مقدمہ 31 مئی کو درج کیا گیا.
جس پر ملزموںکو گرفتار کر کے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت پیش کیاجانا تھا،تاہم چھٹی کی وجہ سے ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹکی عدالت پیش کیا گیاہے.
اس موقع پر ملزمان وکلاء کی جانب سے رانا محمد ندیم کانجو ،خالد اشرف خان، محمود اشرف خان، رانا عارف کمال نون، شفقت حسین تھہیم، ملک محمد اعجاز کھوکر ،عثمان صغیر بھٹی ،جاوید علی ڈوگر، مالک عدنان اور میاں مظہر حسین عدالت میں پیش ہوئے جبکہ سرکار کی جانب سے راؤ عتیق الرحمن نے کیس کی پیروی کی.
پولیس نے مذکورہ 19 وکلاء کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی،تاہم وکلاء کی جانب سے مخالفت میںدلائل دئیے گئے،جس پر عدالت نے پولیس کو تفتیش اور ریکوری کے لیے ایک روزہ جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے آج دو جون کو دوبار ہ ملزموں کو متعلقہ عدالت پیش کرنے کا حکم دیا ہے.