اسلام آباد: حکومت نے گزشتہ سال کے مقابلے میں 36 فیصد زائد ٹیکس وصول کر لیے ہیں۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری معاشی آؤٹ لُک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے رواں سال میں گزشتہ سال کے مقابلے 36.7 فیصد زائد ٹیکس وصول کیے جب کہ مالی خسارہ کم ہو کر 2.6 فیصد پر آگیا۔
رپورٹ کے مطابق آئی ٹی برآمدات کی شاندار پرفارمنس رہی اور برآمدات 21.1 فیصد بڑھ گئیں جب کہ آٹوموبیل سیکٹر نے مزید 95.8 فیصد ترقی کی۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق درآمدات میں مزید 11.8 فیصد اضافہ ہوا ہے اور تجارتی خسارہ 21.3 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جب کہ افراط زر اپریل میں کم ہو کر 0.3 فیصد پر آگیا۔
رپورٹ کے مطابق تعلیم اور صحت کے شعبوں میں قیمتیں مزید بڑھتی رہیں جب کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی مد میں غریبوں میں 409.4 ارب روپے تقسیم کیے گئے۔
تاہم اتنے بڑے پیمانے پر رقوم کی تقسیم کے باوجود لینے والوں کی معاشی حالت میںکوئی تبدیلی نہیں آئی اور نہ ان کی شکایات کا ازالہ ہو سکاہے، امداد کی تقسیم تھرڈ پارٹی ک ذریعے ہونے کی وجہ سے بے ضابطگیوںاور بدنظمی کی شکایات میںاضافہ ہوتا جارہا ہے اور سرکاری ملازمین، ان کی بیگمات اور رشتہ داروں کو نوازے جانے کے الزامات بھی موجود ہیں.
اس طرح گزشتہ سال کے مقابلے میںاربوںروپے زائد ٹیکس وصولی کے باوجود ٹیکس دہندگان کی حکومتی سطحپر سہولیات اور انفراسٹرکچر سمیت دیگر بنیادی سہولیات نہیںہونے اور سرکاری اداروں میںدادرسی ناپید ہونے کے ساتھ کرپشن کی شکایات بھی عام ہیں.