کراچی: سندھ میں رواں سال کاروکاری قرار دے کر 110 افراد کو قتل کر دیا گیا جن میں 82 خواتین بھی شامل ہیں۔
کاروکاری قرار دے کر سب سے زیادہ افراد کو لاڑکانہ رینج میں قتل کیا گیا جن کی تعداد 48 ہے، ان میں 35 خواتین اور 13 مرد شامل ہیں۔
سکھر رینج میں 20 خواتین سمیت 28 افراد، شہید بے نظیر آباد رینج میں 15 خواتین سمیت 17 افراد، میر پور خاص رینج میں 2 خواتین، حیدرآباد رینج میں 8 خواتین سمیت 12 افراد جبکہ کراچی میں 2 خواتین سمیت 3 افراد کو کاروکاری قرار دے کر قتل کیا گیا۔
خیال رہے کہ سال 2024ء میں 15 جولائی تک سندھ بھر میں 65 خواتین سمیت 80 افراد کو کاروکاری قرار دے کر قتل کیا گیا تھا۔
انسانی حقوق کی تنظیموںنے خواتین کے خلاف جرائم میںکمی لانے کے لئے کثیر تعداد میںقوانین کی موجودگی کے باوجود قبیح رسموں کے جاری ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے.
خواتین کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیموں کی جانب سے اندرون سندھ، کےپی کے، بلوچستان کے ساتھ جنوبی پنجاب میں انسانیت سوز رسوم و رواج اور خواتین کے خلاف اقدمات پر حکومت سے قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرنے اور مجرموں کو سزا دلانے کا عمل تیز کرنے کا مطالبہ کیاہے.