WhatsApp Image 2025 01 22 at 10.52.29

بارشیں‌معمول سے کم،ملک میں‌خشک سالی میں‌اضافہ

بی بی سی:پاکستان کے محکمہ موسمیات کی جانب سے منگل کے روز ایک ایڈوازری جاری کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ حالیہ مہینوں میں میدانی علاقوں میں بارش کم ہونے کی وجہ سے ملک میں خشک سالی کی صورتحال میں اضافہ ہوا ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ یکم ستمبر 2024 ءسے 15 جنوری 2025ء کے دوران ملک بھر میں معمول سے 40 فیصد کم بارشیں ہوئی ہیں۔

اس سے سب سے زیادہ صوبہ سندھ متاثر ہوا ہے جہاں معمول سے 52 فیصد کم بارشیں ہوئی ہیں جبکہ بلوچستان اور پنجاب میں یہ تناسب بالترتیب منفی 45 اور 42- فیصد رہا ہے۔خشک سالی سے متاثر ہونے والے علاقوں میں اسلام آباد،کراچی،راولپنڈی،اٹک،چکوال،بھکر،لیہ،ملتان، راجن پور،بہاولنگر،بہاولپور،فیصل آباد،سرگودھا،خوشاب،میانوالی،ڈی جی خان،گھوٹکی،جیکب آباد،لاڑکانہ،شہید بینظیر آباد،دادو،پڈعیدن،سکھر،خیرپور، خضر پور حیدرآباد،ٹھٹھہ،بدین،اورماڑہ،خاران،تربت،کیچ،پنجگور،آواران،لسبیلہ، نوکنڈی،دالبندین اور ملحقہ علاقے شامل ہیں۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اس حالیہ جاری خشک سالی کی صورتحال کے دورانیے میں اضافے کا امکان ہے کیونکہ پنجاب،سندھ اور بلوچستان کے بارانی علاقوں میں کوئی زیادہ بارشیں متوقع نہیں۔محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ آنے والے مہینوں میں درجہ حرارت کے بڑھنے کی وجہ سے ملک میں خشک سالی کے اضافے کا بھی امکان ہے۔’اگر بارشیں نہیں ہوئی تو اس سے موسمِ گرما کے دورانیے میں بھی اضافہ ہو جائے گا‘.

بی بی سی کی نامہ نگار آسیہ انصر سے بات کرتے ہوئے محکمہ موسمیات کے ملک میں خشک سالی کی نگرانی کرنے والے ڈپٹی ڈائریکٹر راشد بلال نے بتایا کہ ’گزشتہ تین چار سال سے دیکھنے میں آیا ہے کہ سردیوں میں بارشیں کم سے کم ہوتی جا رہی ہیں۔‘ان کا کہنا ہے کہ ’سردیوں کی بارش کا سیزن آگے جاتا جا رہا ہے۔ پچھلے سال بارش پانچ جنوری کو ہوئی تھی اور اس سال تو یہ تھوڑا مزید آگے چلا گیا ہے۔‘

راشد بلال کے مطابق ’حالیہ دنوں میں ملک کے پہاڑی علاقوں میں تو بارش ہوئی ہے لیکن میدانی علاقوں میں نہیں ہوئی جس کا اثر ان علاقوں میں کی جانے والی کاشتکاری پر بھی پڑا ہے۔‘ان کا کہنا ہے کہ ’اگر بارشیں نہیں ہوتی تو اس سے سال گرمی کا موسم لمبا ہو جائے گا جس سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔‘راشد بلال کہتے ہیں ’ایڈوائزری جاری کرنے کا مقصد یہ ہے کہ متعلقوں اداروں کو متنبے کیا جائے تاکہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔‘

تاہم راشد بلال کا کہنا ہے کہ اگر بارشوں کا ایک اچھا سپیل آجاتا ہے تو یہ صورتحال تبدیل ہو جائے گی۔ان کے مطابق سنہ 1999ء سے سنہ 2003 ءتک پاکستان کی تاریخ کے سب سے خشک سالوں میں سے تھے۔راشد بلال کہتے ہیں انسانی زندگی کا دارومدار زراعت پر ہے اور اگر بارشیں نہیں ہوں گی تو اس سے زراعت متاثر ہوگی جس کے نتیجے میں خوراک کی کمی جیسے دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے.

اپنا تبصرہ لکھیں