WhatsApp Image 2025 03 12 at 09.21.13

پنجاب لوکل گورنمنٹ؛ نئے قانون کے تحت منتخب ممبران کے اختیارات محدود ، رسہ کشی کا خدشہ

لاہور: پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025ء کے مجوزہ قانون کے تحت ضلع کونسل ختم کر کے،ضلعی اتھارٹی بنائی جائیگی،جس کا چیئرمین ڈپٹی کمشنر ہوگا.

پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025ء میں ضلع کونسل کو ختم کرکے ضلعی اتھارٹی بنائی جائیگی،جس کا چیئرمین متعلقہ ضلع کا ڈپٹی کمشنر ہوگا،چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ایگزیکٹو بورڈ کے سیکرٹری ہونگے اور تمام محکموں کے سربراہان ممبر ہونگے،جن میں محکمہ صحت، محکمہ تعلیم،سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ،پاپولیشن کنٹرول،سپورٹس،ٹرانسپورٹ،سول ڈیفنس،پبلک ہیلتھ انجینئرنگ،آرٹس اینڈ کلچر اور ٹورازم شامل ہیں،جن کو ڈسٹرکٹ اتھارٹی کا درجہ حاصل ہوگا.

مقامی حکومت کی اکائی یونین کونسل ہوگی،تمام ضلع کو لوکل گورنمنٹ یونٹس میں تقسیم کیا جائیگا،یونین کونسلوں کی تعداد و تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری ہوگا،یونین کونسل کے 9 جنرل ممبر ہونگے جبکہ ایک خاتون ممبر،ایک اقلیتی ممبر،ایک یوتھ منبر اور ایک کسان یا لیبر کی مخصوص نشستیں ہونگی،چیئرمین اور وائس چیئرمین کا چناؤ ممبران کرینگے.

جس کے بعد تحصیل کونسل ہوگی،جس کا چیئرمین اور دو وائس چیئرمین ہونگے،مخصوص نشستوں کے علاوہ تمام یونین کونسلوں کے چیئرمین ممبر ہونگے،شہری علاقوں میں ٹاؤن کارپوریشن ہوگی جس کا ایک میئر اور دو ڈپٹی میئر ہونگے،مخصوص نشستوں کے علاوہ تمام یونین کونسلوں کے چیئرمین ممبر ہونگے.

مری کو چھوڑ کر تمام شہروں میں میونسپل کارپوریشن ہوگی،میونسپل کمیٹی میں چیئرمین اور وائس چیئرمین ہوگا،ممبران میں مخصوص نشستوں والے بھی شامل ہونگے.

ٹاؤن کارپوریشن،میونسپل کارپوریشن،میونسپل کمیٹی اور تحصیل کونسل کے دائرہ اختیار میں واٹر سپلائی،سیوریج سسٹم،نالے،ویسٹ اینڈ سینیٹیشن،سڑکیں و گلیاں،پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم،فائر بریگیڈ،سٹریٹ لائٹس،پارک،قبرستان،پارکنگ و کھیل کے میدان،سلاٹر ہاؤس، میونسپل لائبریری،ٹرانسپورٹ اڈے،کمیونٹی اینڈ کلچرل و دیگر امور شامل ہونگے.

لوکل گورنمنٹ کا سربراہ اکنامک ڈیویلپمنٹ سٹریٹجی جاری کیا کریگا،یونین کونسلوں کو اپنے اپنے علاقوں میں ثالثی کونسل کے بھی اختیارات ہونگے،جرمانوں کی بھی نئی شرحیں مقرر کی گئی ہیں،43 مختلف امور پر جرمانے کے ٹکٹ جاری ہوا کریں گے.

ان میں بغیر اجازت کھدائی پر 2 ہزار روپے جرمانہ ہوگا،ممنوع قرار دی گئی جگہوں ہسپتال اور سکولوں کے قریب ڈھول بجانے،میوزک یا دیگر ذرائع سے شور کرنے پر 5 ہزار روپے جرمانہ ہوگا،غیر منظور شدہ جگہوں کو اشتہاری مہم کیلئے استعمال کرنے پر 10 ہزار روپے جرمانہ ہوگا،مقامی حکومت کی اجازت کے بغیر گٹر یا پانی کے تالاب یا کسی اور ناگوار مواد کے بہنے یا نکالنے یا کسی گلی میں بہانا یا عوامی جگہ،کسی گٹر یا نالے میں ڈالنے پر صنعتی صارف کو 10 ہزار روپے،کمرشل صارف کو 5 ہزار روپے اور ڈومیسٹک صارف کو 2 ہزار روپے جرمانہ ہوگا،بغیر اجازت ریڑھی لگانے پر 500 روپے جرمانہ ہوگا،29 امور کی خلاف ورزی پر عدالتی کارروائی ہوگی،جن میں درخت کاٹنا،بغیر اجازت منڈی مویشیاں لگانا اور ٹرانسپورٹ اڈہ قائم کرنا بھی شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں