WhatsApp Image 2025 04 19 at 23.10.31

پنجاب حکومت کا ڈرگ کورٹس کی تشکیل نو کا فیصلہ، سیشن ججز کو تعینات کیاجائےگا

لاہور: پنجاب حکومت نے منشیات کے بڑھتے ہوئے مسائل سے نمٹنے کے لیے ڈرگ کورٹس کی تشکیل نو کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، پنجاب اسمبلی میں پیش کردہ بل کے مطابق ایک سیشن جج تعینات کیا جائے گا.

تفصیل کے مطابق پنجاب حکومت نے منشیات سے متعلق مسائل کے بڑھتے ہوئے چیلنجز کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کے لیے ڈرگ کورٹس کو دوبارہ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔اس ضمن میں اسمبلی میں پیش کیے گئے بل کے مطابق، منشیات کے مقدمات کے لیے ایک نیا ٹریبونل قائم کیا جائے گا، جس میں ایک سیشن جج اور دو ماہرین شامل ہوں گے۔

لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس تین سال کی مدت کے لیے سیشن جج تعینات کریں گے، جبکہ پنجاب حکومت 15 سال کے تجربے کے حامل دو ماہرین کو اسی مدت کے لیے منتخب کرے گی۔ تمام تین ارکان کو مقدمات کے فیصلوں میں شرکت لازمی ہوگی۔

اس ترمیم کا مقصد ڈرگ کورٹس کو ماحولیاتی اور لیبر کورٹس کی طرح خودمختاری فراہم کرنا ہے۔نیا ٹریبونل خاص طور پر منشیات کی اسمگلنگ اور غیر معیاری ادویات سے متعلق مقدمات کو ماہرین کی شمولیت کے ساتھ مؤثر طریقے سے نمٹے گا۔

بل کو پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے، جس کے دو ماہ کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کی توقع ہے۔کمیٹی کی رپورٹ پیش ہونے کے بعد ہی کورٹ کام شروع کرے گی۔ اس کے بعد ہی عملدرآمد کے اقدامات کیے جائیں گے۔

یہ کورٹ پاکستان کی دیگر عدالتوں کے مطابق کام کرے گی۔ بل پیش ہونے کے بعد ججز تعینات کیے ججائیں گے، پھر ماہرین کا انتخاب ہوگا، اور ان تعیناتیوں کے بعد ہی فیصلے کیے جائیں گے۔

خیال رہے کہ صوبہ پنجاب کی ڈرگ کورٹس میں قبل ازیں سیاسی حکومتوں‌کی جانب سے مختلف وکلاء کی بطور چیئرمین تعیناتی کی جاتی تھی،جبکہ گزشتہ چند برسوں سے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی مشاورت سے وکلاء کی بطور چیئرمین تعیناتی کی جا رہی ہے،چیئرمین کے ساتھ محکمہ صحت اور یونیورسٹی کے شعبہ فارمیسی سمیت دیگر شعبہ جات سے 2 ماہرین کی تعیناتی بھی عمل میں‌ لائی جاتی ہے.

اپنا تبصرہ لکھیں