لاہور: پنجاب بار کونسل نے صوبہ بھر میںوکلاء اور ان کے زیر کفالت افراد کا تمام سرکاری و نیم سرکاری ہسپتالوں میں مفت علاج کی خوشخبری سنا دی.
اس ضمن میںگزشتہ روز پنجاب بار کونسل کی جانب سے صوبہ بھر کی تمام بار ایسوسی ایشنز کے صدور اور سیکرٹریز کےنام جاری مراسلہ میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے (PLJ 2025 Lahore 335) کے نفاذ بارے آگاہ کیا گیا ہے۔
مراسلہ میںکہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ، راولپنڈی بینچ نے رٹ پٹیشن نمبر 1778/2024 بنام عدنان مغل بنام پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ، حکومت پنجاب وغیرہ (فیصلہ مورخہ 14.01.2025؛ PLJ 2025 لاہور 335 کے طور پر رپورٹ شدہ) میں ہدایات جاری کی ہیں۔
پنجاب بار کونسل میں رجسٹرڈ تمام پریکٹس کرنے والے وکلاء، اپنی بیویوں اور زیر کفالت بچوں سمیت، تمام سرکاری اور نیم سرکاری ہسپتالوں میں گزٹڈ افسران (BPS-17 اور 18) کے برابر مفت طبی علاج کے حقدار ہیں۔
یہ حق وکلاء ویلفیئر اینڈ پروٹیکشن ایکٹ، 2023 ءکی دفعہ 11 اور نوٹیفکیشن نمبر SO(H&D)7-1/2018-(MISC)، مورخہ 21.05.2018 سے حاصل ہوتا ہے، جو پہلے ہی سیکرٹری، پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ، حکومت پنجاب کی طرف سے جاری کیا جا چکا ہے۔
تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال (DHQs)، تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال (THQs) اور رورل ہیلتھ سینٹرز (RHCs) خودمختاری کے نظریے کے تحت مذکورہ بالا نوٹیفکیشن کی تعمیل کے پابند ہیں، بشرطیکہ ایک درست پنجاب بار کونسل ممبرشپ کارڈ پیش کیا جائے۔
اس حکم کے پیش نظر، تمام وکلاء سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اپنا پنجاب بار کونسل کارڈ پیش کر کے طبی سہولیات سے فائدہ اٹھائیں۔ اور بار عہدیداران سے مزید درخواست کی جاتی ہے کہ یہ معلومات اپنی بار ایسوسی ایشن کے ممبران میں پھیلائیں اور نوٹس بورڈ پر بھی چسپاں کریں تاکہ وہ اور ان کے زیر کفالت افراد اس سہولت سے مکمل فائدہ اٹھا سکیں۔