اسلام آباد: صدر مملکت آصف زرداری نے اقلیتی برادری کی عبادتگاہوں سے غیر قانونی قبضے چھڑانے پر زور دیا ہے۔وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے بتایا کہ اقلیتی فلاحی فنڈ سے 2236 طلبہ کو 6 کروڑ روپے کے وضائف جاری کیے گئے۔
صدر مملکت آصف زرداری سے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار یوسف نے ملاقات کی، جس میں اقلیتی حقوق کے تحفظ، مذہبی رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر مملکت نے اقلیتی برادری کیلئے وزارت مذہبی امور کی کاوشوں کو سراہا اور عبادت گاہوں سے غیر قانونی قبضے چھڑانے پر زور دیا۔
وفاقی وزیر سردار یوسف نے بتایا کہ اقلیتی فلاحی فنڈ سے 2236 طلبہ کو 6 کروڑ روپے کے وظائف دیئے گئے، 1231 ضرورتمند افراد کو مالی امداد فراہم کی گئی، 32 اقلیتی عبادتگاہوں کی مرمت اور تزین کیلئے ساڑھے 4 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔وفاقی وزیر مذہبی امور کے مطابق نفرت انگیز تقاریر کی روک تھام کیلئے مختلف علماء سے مشاورت کی جارہی ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو غیر قانونی قبضوں سے واگزار کرانے کیلئے مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے کہا کہ بیساکھی، گرو نانک دیو جی کی سالگرہ، کٹاس راج اور سادھو بیلا جیسی تقریبات کیلئے سہولیات بلا معاوضہ فراہم کی جارہی ہیں۔
دوسری جانب سینیٹ میں اقلیتوں کے حوالے سے دنیش کمار کی پیش کردہ قرارداد منظور کرلی گئی۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سینیٹر گردیپ سنگھ سے اظہار تعزیت کیا ۔
اقلیتوں کے حوالے سے منظور قرارداد میں کہا گیا پاکستان کی اقلیتوں نے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے،بانی پاکستان نےاعلان کیا تھا کہ تمام شہریوں کو مذہب عقیدے سے بالاتر ہوکر حقوق حاصل ہوں گے،پاکستان کا آئین اقلیتوں کو مذہبی آزادی سمیت تمام حقوق دیتا ہے،ایوان اقلیتوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے ۔
مزید برآں اسلامی نظریاتی کونسل کی سالانہ رپورٹ برائے سال 2020-21ء اور خواتین کی قومی کمیشن کی صنفی مساوات سے متعلق رپورٹ سینیٹ میں پیش کی گئی ۔