کراچی: گیلپ سروے اور ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری کے مطابق پاکستان میں جسمانی معذوری کی شرح 3.1 فیصد تک پہنچ گئی۔
گیلپ سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں جسمانی معذوری کی شرح میں اضافہ ہو گیا ہے، جس میں پنجاب پہلے، بلوچستان دوسرے، خیبرپختونخواہ تیسرے اور سندھ چوتھے نمبر پر ہے۔
پنجاب میں 3.3 فیصد، بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں3.2 فیصد جبکہ سندھ میں 2.3 فیصد افراد جسمانی معذوری کا شکار ہیں۔
گیلپ سروے کے مطابق سال 2018ء میں جسمانی معذوری کی شرح 2.54 فیصد تھی جو 2023 میں بڑھ کر 3.1 فیصد ہو گئی ہے۔سروے کے نتائج کے مطابق 9 سال تک کے بچوں میں جسمانی معذوری کی شرح سب سے کم یعنی 0.6 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ 60 سال سے زائد عمر کے افراد میں یہ شرح 26 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو ملک میں سب سے زیادہ ہے۔