اسلام آباد: رواں مالی سال پاکستان میں غربت کی شرح بڑھ کر 42.4 فیصد تک رہنے کا امکان ہے، جس کے باعث مزید 19لاکھ افراد کے غربت کا شکار ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیاہے، جبکہ دیہی علاقوں میں تقریباً ایک کروڑ افراد غذائی عدم تحفظ کا شکار ہو سکتے ہیں۔
عالمی بینک کی پاکستان سے متعلق پاورٹی اینڈ ایکویٹی بارے جاری رپورٹ اورڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ کے مطابق پاکستانی معیشت مستحکم ہے، رواں مالی سال پاکستان کی اقتصادی شرح نمو 2.7فیصد رہنے کا امکان ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق پاکستان میں شہری علاقوں میں غربت کی شرح 22.8 فیصد اور د یہی علاقوں میں 49.6 فیصد ہے، سرکاری سطح پر غربت کی شرح مختلف ہے اور رواں برس 25.4 فیصد شرح ہےاور آئندہ مالی سال غربت کی شرح 24.8فیصد ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ صنعت اور خدمات کے شعبوں نے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں تنزلی رہی جبکہ مہنگائی میں کمی کے باوجود لوگوں کی قوت خرید میں کمی واقع ہو رہی ہے۔
جس کی وجہ سے عام افراد کے لئے معاشی مشکلات بڑھنے کے ساتھ بے روزگاری میںبھی اضافے کا خطرہ بڑھنے کا امکان پیدا ہو گیاہے.اس طرح پہلے سے غذائی قلت کا شکار بچوںمیںبھی مزید اضافہ ہو نے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے.