کراچی:پاکستان میں ہر 50 منٹ بعد ایک حاملہ خاتون انتقال کرجاتی ہے؟ لیکن اسکی وجہ کیا ہے؟ امراض قلب کے سب سے بڑے ہسپتال این آئی سی وی ڈی کی حاملہ خواتین پرنئی تحقیق جاری کردی گئی۔پاکستانی خاتون ڈاکٹر کی تحقیق میں زچگی کے دوران خواتین کی اموات کی شرح میں اضافے کی وجوہات سامنے آگئیں۔
پاکستانی خاتون ڈاکٹر پروفیسر صباء بھٹی کی تحقیق نے طب کی دنیا میں ایک نیاانقلاب برپا کردیاہے،عالمی جریدے یورپین سائنس کانگریس اور امریکن کالج آف کارڈیالوجی نے یہ تحقیق شائع کردی ہے۔
تحقیق کے مطابق زیادہ تر خواتین حمل کے دوران دل کی کمزوری کی شکار پائی گئیں۔ سربراہ کارڈیک امیجنگ این آئی سی وی ڈی پروفیسر صباء بھٹی کا کہنا ہے کہ بیس ہزار ٹیسٹ میں سے دوران زچگی 4 فیصد خواتین دل کے پٹھوں کی کمزوری کا شکار پائی گئیں۔
حاملہ خواتین کی اموات کا تناسب صرف دیہی علاقوں میں نہیں بلکہ شہری علاقوں میں بھی بڑھ رہا ہے۔ سانس لینے میں دشواری ہو یا کوئی دوسرا مسئلہ، پہلی بار ماں بننے والی خواتین گائناکولوجسٹ کے علاوہ کسی دوسرے ڈاکٹر سے رجوع نہیں کرتیں۔
کارڈیالوجسٹ سول ہسپتال ڈاکٹر شازیہ احمد کا کہنا ہے کہ تہلکہ خیز تحقیق کے بعد محکمہ صحت سندھ کی ہدایت پر سول ہسپتال میں حمل کے دوران خواتین کے ایکوکارڈیوگرام شروع کردیا گیا ہے۔ سول ہسپتال میں ہر حاملہ خاتون کا دل کا ٹیسٹ کیا جارہا ہے، دیگر ہسپتالوں میں بھی یہ پروگرام جلد شروع ہوگا۔