402194 1594365 updates

پاکستان: 23 سرکاری اداروں کا قومی خزانے کو 55 کھرب روپے کے نقصان کا انکشاف

اسلام آباد: ملک کے 23 سرکاری اداروں (سٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز) نے گزشتہ 10 سال کے دوران قومی خزانے کا 55 کھرب روپے (5.19 ارب ڈالرز) کا نقصان کیا ہے اور اس میں صرف قومی ائیرلائن پی آئی اے کے ادارے سے 700 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

یہ انکشاف بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر برائے امور نجکاری محمد علی کی جانب سے پیش کیے گئے مبینہ نا اہلی اور بد انتظامی کے باعث پیدا ہونے والے مسائل کے اعداد و شمار میًں کیا گیا ہے۔محمد علی کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال نہ صرف ناپائیدار ہے بلکہ ہر ٹیکس دہندہ پر بوجھ ہے۔

رکن قومی اسمبلی فاروق ستار کی زیر صدارت ہوئے اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی سٹورز بند کیے جائیں گے، جس کے باعث مزید سینکڑوں ملازمین فارغ ہو جائیں گے، اس صورتحال سے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت بھی اجاگر ہوتی ہے۔

کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ موجودہ 5500 میں سے صرف 1500 یوٹیلیٹی سٹورز ہی فعال رہیں گے، جبکہ مالی لحاظ سے بہتر حالات والے سٹورز کی نجکاری کا منصوبہ بھی موجود ہے۔

اس موقع پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ملازمتوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان اقدامات کی وجہ سے ملازمین کا مستقبل نظر انداز نہیں ہونا چاہیے ۔

کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ سٹورز کے 2237 ملازمین کو فارغ کیا جا چکا ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران 38 ارب روپے کی سبسڈی کے باوجود یوٹیلیٹی سٹورز کو رواں سال مختص کردہ 60 ارب روپے نہیں دیئے گئے۔

کمیٹی اجلاس میں‌موجود پاور ڈویژن کے حکام نے بتایا کہ خسارے کا شکار بجلی کی تین تقسیم کار کمپنیاں (سیپکو، حیسکو اور پیسکو) کی نجکاری کیلئے ورلڈ بینک کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔

کمیٹی ممبران کی جانب سے ان اعدادو شمار کی روشنی میں‌پیدا ہونے والی صورتحال کے ضمن میں‌عوامی مشکلات کو دور کرنے کے لئے مختلف عوامل کو بھی زیربحث لا کر متعلقہ محکموں‌کی رپورٹس طلب کر کے جامع پلان مرتب کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا .

اپنا تبصرہ لکھیں