نمائندگان: سپریم کورٹ نے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا حکم نامہ معطل کردیا۔
سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کے خلاف دائر اپیل پر سماعت ہوئی جس میں عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ کا حکم نامہ معطل کردیا۔عدالت نے فریقین اور اٹارنی جنرل دفتر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔
واضح رہےکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو بطور جج کام سے روکنے کا حکم جاری کیا تھا۔ڈویژن بینچ نے میاں داؤد کی درخواست پر حکم نامہ جاری کرتے ہوئے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکا تھا جس کے خلاف جسٹس طارق جہانگیری نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
علاوہ ازیں جامعہ کراچی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی قانون کی ڈگری منسوخ کر تے ہوئے ان پر 3 سال کی پابندی عائد کی تھی.
جس پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے جامعہ کراچی کی جانب سے اپنی ڈگری منسوخی کے فیصلے کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
جسٹس طارق محمود کی جانب سے دائر درخواست میں جامعہ کراچی سنڈیکیٹ اوران فیئرمینزکمیٹی کےفیصلے کوچیلنج کرتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ درخواست کو آئین کے آرٹیکل 199-1-اے ٹو کے تحت ریگولر بینچ میں سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ جامعہ کراچی ایکٹ کے تحت سنڈیکیٹ کو ڈگری کے اجرا کے بعد منسوخی کا اختیار نہیں ہے، ڈگری کے اجرا کے بعد منسوخی کا اختیار صرف سول عدالت کو حاصل ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہےکہ جامعہ کراچی سنڈیکیٹ اوران فیئرمینزکمیٹی کےفیصلے دائرہ اختیار سے تجاوز اور غیرقانونی ہیں، تمام اعتراضات کا جواب سماعت کے دوران دیا جائے گا لہٰذا جامعہ کراچی سنڈیکیٹ ایجنڈا اوران فیئرمینزکمیٹی کا فیصلہ کالعدم قراردیاجائے۔