ملتان:حکومت پنجاب کی جانب سے تیار کئے گئے ملتان وہاڑی روڈ منصوبے کے میگا پراجیکٹ کے دوران 4000 درخت کاٹے جائیں گے اور ان کی جگہ اتنی ہی تعداد میں نئے درخت لگائے جائیں گے، جس کے لئے محکمہ جنگلات نے ہائی وے ڈیپارٹمنٹ سے 13 کروڑ روپے کی خطیر رقم وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرادی ہے، تاکہ شہری ماحول دوست سفر کر سکیں اور ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ ہو سکے.
ملتان کی پہلی خاتون ڈسٹرکٹ فاریسٹ آفیسر ارم منیر نے بتایا کہ اپنی تعیناتی کے دو ماہ کے قلیل عرصہ میں لکڑی چوری اور ٹمبر مافیا کا خاتمہ کر دیاہے.انہوں نے کہا کہ درختوں کی دیکھ بھال اور شہری جنگلات کے ذریعے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے ، دو ماہ کے قلیل عرصے میں ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی سے کروڑوں روپے مالیت کی ( اربن فاریسٹری ) تین میگا سکیمز منظور کروائی گئی ہیں جن کا مقصد ایک فیصد گرین فنڈ کی مد میں ڈویژن بھر میں پودے لگانے ، شہری جنگلات کی حفاظت اور صفائی کرنا ہے تاکہ ماحول کو صاف اور خوبصورت رکھا جا سکے.
ارم منیر نے کہا کہ جنگلات کے تحفظ اور فروغ کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں جنگلات کے تحفظ سے نہ صرف قیمتی زرمبادلہ حاصل ہوگا بلکہ جنگل بھی آباد ہو جائیں گے اور ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ بھی ہوگا.
لکڑی چوری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عرصہ 6 سے 8 سال تک ایک ہی جگہ تعنیات رہنے والے اہلکار جو کہ ٹمبر مافیا کے ساتھ سہولت کاری میں اپنی جڑیں مضبوط کر چکے تھے انہیں دوسری جگہ تبادلہ کر دیا گیا ہے.
ارم منیر نے اپنی مشکلات کے حوالے سے بتایا کہ دو ماہ قبل جب چارج سنبھالا تو دفتر کا آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا تھا ، پنشن کی مد میں ہر کیس پر بھاری رشوت وصول کی جا رہی تھی، عرصہ دراز سے پٹرول کی مد میں سرکاری ریکارڈ میں فرضی کھاتے بنا کر لاکھوں روپے کے جھوٹے بل بنائے جارہے تھے، اس دوران جب تمام انکوائری کی گئی اور متعلقہ ریکارڈ طلب کیا گیا تو ریکارڈ دینے کی بجائے ریکارڈ غائب کر دیا گیا جس پر ان کرپٹ عناصر کو شوکاز نوٹس جاری کئے گئے تو متعلقہ اہلکاروں نے جواب دینے کی بجائے دفتر میں بدتمیزی اور گالم گلوج اور ہڑتال کے ذریعے کام چوری شروع کر دی ، عرصہ دراز سے کرپشن کرنیوالے ان عناصر پر جب ہاتھ ڈالا گیا تو ان عناصر نے قانونی راستہ اختیار کرنے اور جواب دینے کی بجائے دفتر میں کام چھوڑ کر ہڑتالیں شروع کر دیں،انہوں نے کہا کہ کرپٹ عناصر کی پرواہ کئے بغیر قانون کے مطابق اپنے فرائض منصبی ادا کرتی رہوں گی.