ملتان: جلالپور پیر والا میں وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کا انخلاء جاری ہے جبکہ متاثرین کو راشن پہنچانے کیلئے ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال بھی کیا گیا، تاہم امداد ی کارروائیوں کے دوران کشتیاں الٹنے کے باعث 30 قیمتی جانوں کا ضیاع ہو چکا ہے اور 8 اب بھی لاپتا ہیں.
ایک اور افسوسناک واقعہ پیر والا کے موضع شجاعت پور میں پیش آیا جہاں ماں اپنے بچوں کو سیلابی پانی سے بچاتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق ہو گئی ۔
تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہناہے کہ رابعہ بی بی نے ریسکیو کشتی نہیں ملنے پر بچوں کے ہمراہ حفاظتی بند کی طرف چلنا شروع کر دیا ۔ مقتولہ کے والد محمد رمضان نے بتایا کہ خاتون اپنی مدد آپ کے تحت ڈرم اور لکڑی کی مصنوعی کشتی بنا کر دو بچوں کے ہمراہ گھر سے فلڈ بند کی طرف نکلی لیکن مصنوعی کشتی راستے میں ٹوٹ گئی اور بیٹی اپنے بچوں سمیت پانی میں بہہ گئیپولیس کا کہناہے کہ بچوں کو مقامی افراد نے زندہ نکال لیا جبکہ خاتون کی ڈیڈ باڈی ملی ہے ، ڈیڈ باڈی لواحقین کے حوالے کر دی گئی ۔
جلالپور پیر والا میں ہی درختوں کا سہارا لیکر مدد کے منتظر سیلاب متاثرین کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص نے 5 سے 6 سالہ بچی کو پانی میں اٹھا رکھا ہے، ریسکیو کی ٹیمیوں نے بچی اور دو افراد کو ریسکیو کیا۔متاثرہ شخص نے ریسکیو اہلکار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فون کرتے ہیں کوئی نہیں آتا جس پر ریسکیو اہلکار نے جواب دیا ہم نے بہت چکر لگائے، لوگ کیوں نہیں نکلتے۔
متاثرہ شخص نے کہا میری کزن درخت پر تھی وہ اب وہاں نہیں ہے جس پر ریسکیو اہلکار کا کہنا تھا اسے بھی ڈھونڈتے ہیں۔