ویب نیوز: عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے افغان طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ اور چیف جسٹس عبدالحکیم حقانی کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق آئی سی سی کی جانب سے وارنٹ خواتین کے خلاف جبری اقدامات اور صنفی بنیادوں پر انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات کی بنیاد پر جاری کیے گئے ہیں۔
آئی سی سی کے جج نے وارنٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ معقول شواہد موجود ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ طالبان رہنماؤں نے خواتین کے خلاف سنگین جرائم کا ارتکاب کیا۔
خیال رہے کہ 30 جنوری کو عالمی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست دائر کی تھی اور اس درخواست کی سماعت کے بعد آج طالبان رہنماؤں کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں واقع آئی سی سی کو جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کی سماعت کے لیے قائم کیا گیا تھا تاہم، عدالت کے پاس اپنی کوئی پولیس فورس موجود نہیں اور یہ اپنے رکن ممالک پر منحصر ہے۔
دوسری جانب افغان طالبان نے عالمی فوجداری عدالت کے امیر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ اور چیف جسٹس عبدالحکیم حقانی کے وارنٹ گرفتاری کو مسترد کر دیا۔
افغانستان کی حکومت اور طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے عالمی فوجداری عدالت کے طالبان رہنماؤں کے گرفتاری وارنٹ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ایسے احمقانہ اعلانات شرعی قوانین سے ہماری مضبوط وابستگی اورعزم پر اثرانداز نہیں ہوں گے۔
انہوں نے گرفتاری وارنٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ طالبان حکومت اس عدالت کو تسلیم نہیں کرتی۔