ملتان: لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ کے سیینئر جج نے سیلاب کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہو سکنے والے وکلاء اور فریقین کے خلاف غیر معمولی صورتحال کی وجہ سے کوئی منفی حکم یا کارروائی نہیں کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔
یہ ہدایت سابق صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان اور ایڈووکیٹ سپریم کورٹ سید ریاض الحسن گیلانی کی جانب سے دی گئی درخواست پر کی گئی ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع شدید سیلاب کی زد میں ہیں، کئی سڑکیں اور راستے بند ہو چکے ہیں جس کے باعث وکلاء اور فریقین کے لیے عدالت میں بروقت پیش ہونا انتہائی مشکل ہے۔
سید ریاض الحسن گیلانی نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ اس غیر معمولی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ان مقدمات میں جہاں وکلاء یا فریقین اپنی عدم حاضری کے باعث پیش نہیں ہو سکیں، تو ان کے خلاف کوئی منفی حکم جاری نہیں کیا جائے اور ان مقدمات کو حالات بہتر ہونے تک نئی مناسب تاریخ دے دی جائے۔
درخواست کی نقول لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ کے ججز جسٹس محمد ساجد محمود سیٹھی، جسٹس اسجد جاوید گھرال، جسٹس طارق سلیم شیخ، جسٹس رسال حسن سید، جسٹس محمد طارق ندیم، جسٹس انوار حسین، جسٹس محمد رضا قریشی، جسٹس سید احسن رضا کاظمی اور جسٹس تنویر احمد شیخ کو بھی بھجوائی گئیں تھیں۔
سیینئر جج نے درخواست منظور کرتے ہوئے ہدایت کی کہ سیلاب کے باعث غیر حاضر ہونے والے وکلاء اور فریقین کے خلاف کسی مقدمے میں کوئی سخت یا منفی حکم جاری نہیں کیا جائے اور ان کے کیسز کو آئندہ مناسب تاریخ تک مؤخر کر دیا جائے۔
سید ریاض گیلانی نے عدالت کے اس فیصلے کو سیلاب متاثرین کے لیے ایک ریلیف قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ اقدام نہ صرف عدلیہ کی عوامی مسائل کے ساتھ حساسیت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ وکلاء اور فریقین کو موجودہ کٹھن حالات میں انصاف کی فراہمی میں مزید سہولت بھی فراہم کرے گا۔