Untitled 2025 09 10T182040.370

سیلاب متاثرہ وکلاء و فریقین کے خلاف منفی کارروائی نہیں کرنے کی ہدایت

ملتان: لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ کے سیینئر جج نے سیلاب کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہو سکنے والے وکلاء اور فریقین کے خلاف غیر معمولی صورتحال کی وجہ سے کوئی منفی حکم یا کارروائی نہیں کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

یہ ہدایت سابق صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان اور ایڈووکیٹ سپریم کورٹ سید ریاض الحسن گیلانی کی جانب سے دی گئی درخواست پر کی گئی ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع شدید سیلاب کی زد میں ہیں، کئی سڑکیں اور راستے بند ہو چکے ہیں جس کے باعث وکلاء اور فریقین کے لیے عدالت میں بروقت پیش ہونا انتہائی مشکل ہے۔Untitled 2025 09 10T182649.307

سید ریاض الحسن گیلانی نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ اس غیر معمولی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ان مقدمات میں جہاں وکلاء یا فریقین اپنی عدم حاضری کے باعث پیش نہیں ہو سکیں، تو ان کے خلاف کوئی منفی حکم جاری نہیں کیا جائے اور ان مقدمات کو حالات بہتر ہونے تک نئی مناسب تاریخ دے دی جائے۔

درخواست کی نقول لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ کے ججز جسٹس محمد ساجد محمود سیٹھی، جسٹس اسجد جاوید گھرال، جسٹس طارق سلیم شیخ، جسٹس رسال حسن سید، جسٹس محمد طارق ندیم، جسٹس انوار حسین، جسٹس محمد رضا قریشی، جسٹس سید احسن رضا کاظمی اور جسٹس تنویر احمد شیخ کو بھی بھجوائی گئیں تھیں۔

سیینئر جج نے درخواست منظور کرتے ہوئے ہدایت کی کہ سیلاب کے باعث غیر حاضر ہونے والے وکلاء اور فریقین کے خلاف کسی مقدمے میں کوئی سخت یا منفی حکم جاری نہیں کیا جائے اور ان کے کیسز کو آئندہ مناسب تاریخ تک مؤخر کر دیا جائے۔

Untitled 2025 09 10T183305.996سید ریاض گیلانی نے عدالت کے اس فیصلے کو سیلاب متاثرین کے لیے ایک ریلیف قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ اقدام نہ صرف عدلیہ کی عوامی مسائل کے ساتھ حساسیت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ وکلاء اور فریقین کو موجودہ کٹھن حالات میں انصاف کی فراہمی میں مزید سہولت بھی فراہم کرے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں