410142 6095222 updates

غیرت کےنام پر قتل مردو خاتون کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری

کوئٹہ: بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل ہونے والے مرد اور عورت کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی۔

کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجیدی ڈیگاری میں فائرنگ کے واقعے میں قتل مرد اور عورت کا پوسٹ مارٹم کرلیا گیا۔پولیس سرجن سنڈیمن سپتال ڈاکٹر عائشہ فیض کے مطابق پوسٹ مارٹم ڈیگاری کول مائن قبرستان میں کیاگیا۔

پولیس سرجن کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں قتل مرد اور عورت کے پوسٹ مارٹم کے مطابق خاتون کو 7 گولیاں لگیں اور مرد کو 9 گولیاں لگیں۔ پوسٹ مارٹم کے مطابق دونوں کو 4 جون 2025ء کو قتل کیا گیا۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے علاقے سنجدی ڈیگاری میں غیرت کے نام پر مرد و عورت کو فائرنگ کرکے قتل کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس کی ویڈیو کچھ روز قبل منظر عام پر آئی تھی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے قاقعے کا نوٹس لیا ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ آپریشن جاری ہے، تمام ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچایا جائےگا، ریاست مظلوم کے ساتھ ہے۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ سنجیدی ڈیگاری میں قتل ہونے والی خاتون اور مرد کے درمیان کوئی ازدواجی تعلق نہیں تھا۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا عوام کو حقائق کے بارے میں پتہ ہونا چاہیے، سوشل میڈیا پر کہا جاتا رہا کہ نوبیاہتا جوڑا تھا لیکن ایسا نہیں تھا، مقتولین کے درمیان کوئی ازدواجی رشتہ نہیں تھا، خاتون پانچ بچوں کی ماں تھی، قتل ہونے والے مرد کے بھی 4، 5 بچے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے سے پہلے ہی معاملے کا نوٹس لیا اور آئی جی کو ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا، کیس میں اب تک 11 افراد ہو چکے ہیں، مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار ے جا رہے ہیں، جو بھی کیس میں ملوث ہوگا اس کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے روز سے کہہ رہا ہوں کہ ریاست ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ رہی ہے، اس کیس میں بھی ریاست مظلوموں کے ساتھ ہے، ڈی ایس پی کو معطل کردیا ہے کیونکہ یہ ان کی ذمہ داری تھی کہ معاملے سے حکومت کو آگاہ کرتا، میں اس کیس کو ٹیسٹ کیس کے طور پرلے رہاہوں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا اس طرح کے بہت سے جرگے ہوتے ہیں، انہیں روکا بھی گیا ہے، ہم جرگوں کو پروموٹ نہیں کریں گے، ہمیں آئین کے مطابق چلناہے۔

قبل ازیں‌چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نے بھی واقعہ کا نوٹس لیا، جبکہ 12 کے قریب افراد کو حراست میں‌بھی لیا گیا اور مرکزی ملزم کو عدالت پیش کر کے ایک روزہ جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کیا گیا ہے.

اپنا تبصرہ لکھیں