زاہدمقصود احمد قریشی
جنوبی پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں عروج پر ہیں اور وسیب کی عوام اس وقت ایک بہت سنگین آزمائش میں گھری ہوئی ہے۔کئی ہزار دیہات زیر آب آچکے ہیں لاکھوں کی آبادی متاثر ہے جو اپنے اپنے گھر بار چھوڑ کر عارضی کیمپوں میں دن رات گذار رہے ہیں، تو دوسری طرف پانی ہے کہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا.
ملتان میںہیڈ محمد والا، شیر شاہ، جلالپور پیروالہ، کے علاوہ کبیر والہ، مظفرگڑھ، علی پور، سیت پور اور بہاولنگر میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچائی ہوئی ہے.وسیب کے تمام علاقوں میں زرعی معیشت کو شدید جھٹکا لگا ہے، بستیوں کی بستیاں قصبے دیہات پانی کی نذر ہوچکے ہیں۔بہاولنگر میں دریاے ستلج کے سیلابی ریلوں کے باعث حفاظتی بند ٹوٹ گیا جس کے باعث پانی آبادی میں داخل ہوگیا ہے۔تحصیل جلالپور پیر والا میں سیلابی ریلوں سے شدید تباہی مچائی ہوئی ہے، بستیاں اور قصبے زیر آب آگئے ہیں. شہر کو بچانے کے لیے اوچ شریف روڈ پر بھاری مشینری کی مدد سے شگاف ڈال دیا گیا ہے ۔
ہیڈ سلیمانکی بابا فریدپل اور پتن پل کے مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، بہاولنگر میں 160کلو میٹر طویل دریائی پٹی سیلاب کی زد میں آگئی ہے. 2لاکھ کے قریب آبادی سیلابی ریلے سے متاثر ہے۔رحیم یار خان کے علاقے چاچڑاں شریف میں پانی کی سطح ایک بار پھر بڑھ گئی ہے، تو وہاڑی میں دریاے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جس کے باعث بوریوالا وہاڑی اور میلسی کے 93سے زائد دیہات اور مواضع شدید متاثر ہیں، جس میں تقریبا 61ہزار ایکڑ پر کپاس چاول مکئی اور گنے کی فصلیں اور فش فارمز مکمل تباہ ہوگئے ہیں.
خانیوال کی تحصیل کبیر والا میں مائی صفوراں بند میں شگاف پڑنے سے 46دیہات زیر آب آگئے ہیں اور ہزاروں ایکڑ پر کاشت فصلیں اور فش فارمز تباہ ہوگئے ہیں، ہیڈ پنجند انتہائی درجے کے سیلاب کی زد میں ہے، سیلابی ریلوں نے ملتان شہر کے دیہاتی علاقوں جھوک وینس ،شیر شاہ،نواب پور،قاسم بیلہ اورہیڈمحمدوالاکے اطراف کے تمام زرعی علاقوں میں شدید تباہی مچادی ہے، بہت بڑا دیہاتی علاقہ پانی میں ڈوب چکا ہے، سینکڑوں عمارات، کچے پکے مکانات گرچکے ہیں اور متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت نالوں اور بندوں پر شب وروز گذار رہے ہیں.اکثر جگہوں پر نشیبی علاقے شدید متاثر ہیں، لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوچکی ہیں.
ایک بہت بڑا علاقہ مکمل زیر آب آگیا ہے اور گنے، کپاس سمیت دیگر فصلیں تباہ ہوگئی ہیں. سیلابی صورتحال ہونے کے باعث مال مویشی کا چارہ بھی ختم ہوچکا ہے، جبکہ حفاظتی بندوں پر پانی کا شدید دباؤ مسلسل بڑھ رہا ہے ۔اس وقت تک پنجاب میں بارشوں کے باعث246افراد جانبحق اور658افراد زخمی ہوچکے ہیں۔این ڈی ایم اے کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق بارشوں کے باعث اب تک 8ہزار217مکانات کو نقصان پہنچا ہے، جبکہ 6ہزار508مویشیوں کے مارے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔
این ڈی ایم اے کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک میں 671کلومیٹر سڑکوں اور 239پلوں کو شدید نقصان پہونچا ہے۔جنوبی پنجاب میں جہاں سیلاب تباہی مچا رہا ہے، وہاں کئی مقامات پر سیلاب متاثرین کی کشتیاں الٹ گئی ہیں، جس سے کم ازکم 3افراد جانبحق اور 9لاپتہ ہوگئے ہیں۔ 21لاکھ ایکڑ زرعی رقبے پر کھڑی فصلوں کا نقصان ہوا ہے ۔خان بیلہ اور موہانہ سندیلہ میں متاثرین سیلاب کی کشتیاں الٹ گئی ہیں موہانہ سندیلہ میں کشتی الٹنے سے 4سالہ بچہ جانبحق ہوا، 9افراد لاپتہ ہوگئے. خان بیلہ میں کشتی الٹنے سے 2ماہ کابچہ ڈوب کر جانبحق ہوا، مظفرگڑھ کی تحصیل علی پور میں بھی سیلاب متاثرین کی کشتی الٹنے کا واقعہ پیش آیا. بہاولنگر میں 12سالہ بچہ ڈوب کر جانبحق ہوا، ملتان میں سیلابی پانی میں ایک نوجوان کی لاش ملی ہے۔
رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور میں بھی سیلاب نے تباہی مچائی ہوی ہے۔ہیڈ پنجند کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کی سیلابی صورتحال کا سامنا ہے پانی کی سطح میں ایک بار پھر بڑا اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔موجودہ سیلابی صورتحال سے غریب عوام کی فصلوں باغات فش فارمز اور ذاتی املاک کا اس قدر شدید نقصان ہواہے کے جس کا اندازہ بھی نہیں کیا جاسکتا، اس کڑی آزمائش کی گھڑی میں ضرورت اس امر کی ہے کہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف کا کام تیز تر کیا جائے. متاثرین کے لیے امدادی سامان، خیمے، خشک راشن جانوروں کے چارہ سمیت ضروریاتِ زندگی کی اشیاء تقسیم کی جائیں اور مفت طبی امداد بھی فراہم کی جائے۔
جنوبی پنجاب میں ملتان، جلالپور پیر والا، شجاع آباد، علی پور اور دیگر علاقوں میں سیلاب نے جو تباہی مچائی ہے اس سے حالات بڑے ہی تشویشناک ہیں. سیلاب کے باعث بے روزگاری اور مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، بازاروں میں سبزیاں منہ مانگے داموں فروخت ہو رہی ہیں،رہی سہی کسر ذخیرہ اندوزوں نے نکال دی ہے. اشیاء خوردونوش کی مصنوعی قلت اور قیمتوں میں خود ساختہ اضافے نے عوام کو مزید کچل دیا ہے. حکومت کو عوام کے ریلیف کے لیے ایک بہت بڑے ریلیف پیکج کا اعلان کرنا چاہیے، روزگار، سستی سبزیاں، جانوروں کا چارہ اور ریلیف پیکج اس وقت عوام کی بنیادی ضرورت ہے، غریب عوام کو حکومتی سطح پر ریلیف ملے گا تب جا کر سکون میسر آسکے گا.
رکن مجلس عمومی جمعیتہ علماء اسلام پنجاب ہیں، اور مختلف موضوعات پر لکھتے رہتے ہیں۔