Untitled 2025 10 28T120342.706

میڈیا تدریس میں جدت کے لیے انڈسٹری پارٹنرشپ کی اشد ضرورت پر زور

لاہور:ملک میں میڈیا کی تعلیم کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے تعلیمی اداروں، میڈیا ہاؤسز اور پیشہ ور صحافتی انجمنوں کے درمیان مضبوط شراکت داری کی ضرورت ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا سپورٹ، میڈیاستان اور انسٹیٹیوٹ فار ریسرچ، ایڈووکیسی اینڈ ڈویلپمنٹ کی طرف سے ماڈرنائیزنگ میڈیا ایجوکیشن ان پاکستان کے عنوان سے تیار کردہ رپورٹ کی رونمائی پیر کو پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ برائے ڈیجیٹل میڈیا میں منعقد کردہ ایک تقریب میں کی گئی۔

تقریب کا انعقاد فریڈم نیٹ ورک اور کولیشن اگینسٹ ڈس انفارمیشن کے توسط سے کیا گیا تھا جبکہ تقریب کی میزبانی شعبہ کی انچارج ڈاکٹر سویرا شامی نے کی۔رپورٹ میں پاکستان میں صحافت اور کمیونیکیشن اسٹڈیز کے اعلیٰ تعلیمی منظرنامے کا جائزہ لیا گیا ہے۔ رپورٹ ان 92پاکستانی یونیورسٹیوں اور کالجوں کے اساتذہ کے سروے پر مبنی ہے جہاں میڈیا اور کمیونیکیشن اسٹڈیز کے ڈیپارٹمنٹ کم از کم بی ایس ڈگری پروگرام آفر کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق میڈیا کی تعلیمی اسناد دینے والی یونیورسٹیوں کی تعداد 100کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ 20 سال قبل یہ تعداد صرف 21 تھی، ان جامعات کے شعبہ جات برائے میڈیا میں اس وقت ملک بھر میں مجموعی طور پر 37 ہزار طلباء کا اندراج ہے۔ رپورٹ میں میڈیا اعلیٰ تعلیم کو درپیش حالیہ چیلنجز اور خلا کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔

اگرچہ 92 میں سے نصف کے قریب یونیورسٹیوں کے میڈیا شعبہ جات نے نصاب کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کی ہے،لیکن انہیں وسائل کی کمی کا بھی سامنا ہے۔ تقریباً 40 میڈیا ڈیپارٹمنٹس میں ڈیجیٹل میڈیا کی تدریس کیلئے کمپیوٹر لیبارٹریاں نہیں ہیں اور 10 فیصد میں میڈیا تدریس کی تمام عملی سہولیات جیسا کہ ٹی وی اسٹوڈیوز وغیرہ کا فقدان ہے۔ تقریباً 60 فیصد یونیورسٹیوں کا نجی یا سرکاری میڈیا ہاؤسز کے ساتھ کوئی باضابطہ اشتراک نہیں ہیں، اور ہر 10 میں سے صرف ایک میڈیا شعبہ صحافیوں کی پیشہ وارانہ انجمنوں کے ساتھ روابط رکھتا ہے۔

Untitled 2025 10 28T121024.632رپورٹ کے مصنف اور انٹرنیشنل میڈیا سپورٹ کے پروگرام مینیجر عدنان رحمت نے اس موقع پرکہا کہ میڈیا اسٹڈیز کے شعبوں کی پیشہ ور میڈیا ایسوسی ایشنز کے ساتھ ادارہ جاتی شراکت اس بات کو یقینی بنا سکتی ہے کہ طلباء پیشہ وارانہ صحافت کی اخلاقیات، میڈیا اور لیبر قوانین، نیوز روم کی سمجھ بوجھ اور پالیسی سے روشناس ہوں۔ رپورٹ میں 16 نکاتی پلان کے ذریعے پاکستان میں میڈیا کی اعلیٰ تعلیم کے ڈھانچے کی اصلاحات، پبلک پرائیویٹ تعاون، جدید نصاب، اساتذہ کی تربیت، علاقائی کوریج اور صنفی شمولیت کیلئے تجاویز پیش کی گئی ہیں۔ ان تجاویز پر عمل درآمد کر کے میڈیا اسٹڈیز کے شعبوں اور میڈیا ہاؤسز کے درمیان مضبوط تعلقات قائم کرنے اور طلبا کو عملی تجربے اور نوکری کے مواقع فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔

رپورٹ کے شریک مصنف اور پنجاب یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر شفیق احمد کمبوہ نے میڈیا ایجوکیشن اصلاحات کی اہمیت پر زور دیتے ہوۓ کہا کہ اساتذہ کی صلاحیات اور تدریسی جدت میں اضافے سے میڈیا اعلیٰ تعلیم کے ادارے پاکستان کی میڈیا انڈسٹری میں بہتری کے معاون بن سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں