396080 8742442 updates

خشک سالی میں‌اضافہ،پانی کا بحران شدید،گندم کی فصل متاثرہونے کا بھی خدشہ

کراچی:رواں سیزن کے دوران بارشیں کم ہونے سے ملک خشک سالی کا شکار ہوگیا۔خشک سالی کے باعث ڈیموں اور زیرِ زمین پانی کی سطح شدید کم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔

راولپنڈی سمیت ملک کے دیگر علاقوں‌میں زیرِ زمین پانی کا لیول 700 فٹ نیچے چلاگیا، جس کے بعد واسا نے مختلف شہر وں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

اس کے علاوہ بارشیں کم ہونے کی وجہ سے ملک بھر میں گندم کی پیداوار متاثر ہونے کا بھی خدشہ ہے کیونکہ دسمبر، جنوری اور فروری کے پہلے دو ہفتوں میں بارشیں کم ہوئی ہیں۔اس حوالے سے ایم ڈی واسا کا کہنا ہے کہ فروری اور مارچ میں بارشیں نہ ہوئیں تو پانی کا مسئلہ مزید سنگین ہوجائے گا۔

محکمہ موسمیات پہلے ہی کم بارشوں کی پیشگوئی کر چکا ہے، بھل صفائی کا دورانیہ طویل ہونے سے بھی پانی کی دستیابی میں کمی ہوئی ہے۔

ادھر کاشتکار بھی پریشان ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ بارانی اور نہری علاقوں میں ایک جیسی صورتِ حال ہے، فیصل آباد اور گردونواح میں نہری پانی نہ ملنے پر کئی کسان سیوریج کا پانی استعمال کر رہے ہیں۔

دوسری جانب تھرپارکر کے شہروں مٹھی اور اسلام کوٹ کی ایک لاکھ سے زائد آبادی کو 2 ماہ سے میٹھے پانی کی فراہمی معطل ہے جس کے باعث پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے اور شہری بورنگ کا کڑوا پانی پینے پر مجبور ہیں۔

چیف میونسپل آفیسر کے مطابق نوکوٹ کی رن شاخ سے پانی کی فراہمی بند ہے، اسٹوریج ٹینک خالی ہونے سے مٹھی اور اسلام کوٹ کو پانی کی فراہمی معطل ہے۔

اس کے علاوہ محکمہ موسمیات نے 18 اور 19 فروری کو ملک کے بالائی علاقوں اور خطہ پوٹھوہار میں ہلکی بارش کی پیشگوئی کی ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے ملک کے زیادہ تر علاقوں میں بارش کا امکان نہیں، خطہ پوٹھوہار، بنوں، سوات، کالام، کوئٹہ اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر ہلکی بارش ہو سکتی ہے جبکہ پہاڑوں پر ہلکی برف باری کا امکان ہے۔
396088 9873853 updates
پنجاب بھر میں گندم کی فصل کو اس وقت پانی کی اشد ضرورت ہے،تاہم بھل صفائی کےلیے نہریں بند ہونے اور بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے گندم کی فصل متاثر ہونےکے خدشات کسانوں کو پریشان کیے ہوئے ہیں۔

گندم کی فصل کو اس وقت پانی کی اشد ضرورت ہے لیکن ایک طرف تو بارشیں نہیں برسیں اور دوسری جانب بھل صفائی کے لیے نہروں کی بندش کے دورانیے میں اضافے سے نہری پانی بھی دستیاب نہیں ہے۔

خشک سالی کا مقابلہ کرنےکے لیےکئی علاقوں میں تو کسان نکاسی آب کے نالوں سے کھیتوں کو سیراب کر رہے ہیں۔کسانوں کا کہنا ہے کہ بارانی اور نہری رقبے برابر ہوگئے ہیں، دو مہینے سے پانی بند ہے جس کے باعث فصل کی نشوونما بھی شدید متاثر ہے۔

زرعی ماہرین کا کہنا ہے درجہ حرات بڑھنے کے ساتھ گندم کی فصل کے لیے پانی کی ضرورت بڑھتی جا رہی ہے، نہری پانی اور بارش نہ ہونے کے باعث کسان ٹیوب ویلوں سے کھیتوں کو سراب کریں۔

تاہم فصلوں کو سیراب کرنے کے لیے زمینی پانی کے استمال میں ایک قباحت یہ بھی ہے کہ اکثر علاقوں میں زیر زمین پانی انہتائی غیر میعاری ہے،گندم کی فصل کو درپیش حالیہ خشک سالی موسمیاتی تبدیلوں کے فصلوں پر اثر انداز ہونے کاایک فکر انگیز مسئلہ ہے جس سے نمٹنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی اشد ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں