whatsapp image 2024 08 03 at 13 1

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاج ختم کرانے کا حکم

اسلام آباد: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو مظاہرین سے مذاکرات کرکے نیشنل پریس کلب کے باہر سے احتجاج ختم کرانے کی ہدایت کر دی۔

چیف جسٹس سرفرازڈوگر نے ریمارکس دیئے ڈی سی صاحب مظاہرین کو بتائیں کہ یہاں نہیں بیٹھ سکتے۔ لوگوں کا کاروبار ہے راستہ کیوں بلاک کیا ہوا ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد ایاز شوکت نے عدالت کو بتایا نیشنل پریس کلب کے باہر مظاہرین بلااجازت احتجاج کر رہے ہیں ۔ مظاہرین کو منتشر کرتے ہیں لیکن پھر آ جاتے ہیں۔

چیف جسٹس سردار سرفرازڈوگر نےڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ سنجیدہ اقدامات لیں ۔ اب تک جو کیا وہ ناکافی ہے۔ دوسرے فریق کی پراپرٹی کا تحفظ بھی کرنا ہے۔ کس قانون کے تحت دوسرے فریق کی پراپرٹی بلاک کر رہے ہیں ؟ مظاہرین سے مذاکرات کریں اور بتائیں کہ وہ یہاں نہیں بیٹھ سکتے ۔

عدالت نے ہدایت کی دو ہفتے بعد آئندہ سماعت پر ہر صورت رپورٹ پیش کریں ۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ 15 دن بعد ایکشن لیں ۔ ڈی سی اسلام آباد نے جواب دیا جی نہیں سر ہم فوری طور پر یہ کام کریں گے۔

درخواست گزار کے وکیل نے جلد کارروائی کی استدعا کی تو چیف جسٹس نے کہا ڈائریکشن دے دی ہے یہ نہیں کہ نوالہ آپ کے منہ میں دے دیا جائے۔

خیال رہے کہ نیشنل پریس کلب کے باہر کئی روز بلوچ مظاہرین کا دھرنا جاری ہے، جس کی وجہ سے شہریوں‌کو پیش آنے والے مشکلات بارے درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی تھی.

بشکریہ سماء ویب نیوز

اپنا تبصرہ لکھیں