Untitled 2025 07 10T195507.409

ویڈیو لنک سماعت شروع نہیں ہونے پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی عدالت کے سامنے دھرنے کا اعلان

ملتان: سینیئر وکلاء سید ریاض الحسن گیلانی،مرزا عزیز اکبر بیگ، عبدالرحمان خان لسکانی، سید اطہر شاہ بخاری، ملک محبوب سندیلہ، وسیم ممتاز ، نشید عارف گوندل، ارشد عزیز، ثوبیہ چوہان، شمیم اختر ہنجرا، طوبیٰٰ احمد اور دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جنوبی پنجاب میں سپریم کورٹ مقدمات کی سماعت بذریعہ ویڈیو لنک فوری طور پر شروع نہیں کی گئی تو وکلاء آئندہ ہفتے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی عدالت کے سامنے دھرنا دیں گے.
Untitled 92
سیینئر وکلاء نے کہا کہ ساڑھے چار کروڑ آبادی والے جنوبی پنجاب کو آج تک سپریم کورٹ تک فوری اور سستی رسائی سے محروم رکھا گیا ہے،ان کا کہنا تھا کہ اس سہولت کا مطالبہ اپریل 2024ء میں چیف جسٹس آف پاکستان سے کیا گیا تھا، بعد ازاں وکلاء نے سپریم کورٹ اسلام آباد کے سامنے دو بار دھرنے بھی دیئے، جس پر 27 ستمبر 2024 کو اٹارنی جنرل نے آکر یقین دہانی کرائی کہ سہولت جلد فراہم کی جائے گی، دسمبر 2024 میں چیف جسٹس آف پاکستان نے باقاعدہ منظوری بھی دی کہ جہاں ہائی کورٹ بینچز ہیں وہاں ویڈیو لنک قائم کیا جائے، لیکن پنجاب میں آج تک عملدرآمد نہیں ہوا.

وکلاء نے الزام عائد کیا کہ چیف جسٹس پنجاب کا رویہ شروع دن سے جنوبی پنجاب کے ساتھ متعصبانہ ہے، ہائیکورٹ ملتان بینچ کی بلڈنگ میں کورٹ روم نمبر ٹو کے ساتھ ایک بڑا ہال گزشتہ دو دہائیوں سے خالی ہے مگر اسے ویڈیو لنک کے لیے مخصوص نہیں کیا جا رہا اور اس معاملے کو انا کا مسئلہ بنا لیا گیا ہے.

ممبر پاکستان بار کونسل مرزا عزیز اکبر بیگ، ممبر ایگزیکٹو سپریم کورٹ عبدالرحمن لسکانی، سابق صدور ہائیکورٹ بار سید ریاض الحسن گیلانی، سید اطہر حسن شاہ بخاری، سابق صدر ڈسٹرکٹ‌بار ملک محبوب سندیلہ نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام کو انصاف کی فراہمی کے اس جدید طریقے سے مزید محروم رکھنا ناقابل قبول ہے،انہوں نے واضح کیا کہ اگر فوری طور پر سہولت فراہم نہیں کی گئی تو وکلاء آئندہ ہفتے لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی عدالت کے سامنے دھرنا دیں گے اور مطالبات کی منظوری تک وہاں سے نہیں اٹھیں گے۔

اپنا تبصرہ لکھیں