عارف والہ: قتل کے مقدمہ میںعدالتی فیصلے کی غلط تشہیر اور فاضل جج کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پر گروپ ایڈمن کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے.
اس سلسلے میں ایس ایچ او تھانہ سٹی عارفوالہ کو ریاض احمد انچارج تعمیلی سٹاف سیشن کورٹ کچہری عارفوالہ نے درخواست دی کہ 29اپریل کو ایڈیشنل سیشن جج عارفوالہ نےقتل کی دفعات کے تحت دہرے قتل کے پرائیویٹ استغاثہ صوبیہ احسان بنام محمد انور علی وغیرہ تھانہ سٹی عارفوالہ میں ملزم محمد انور ولد غلام حیدر قوم آرائیں، محمد حارث ولد محمد انور قوم آرائیں سکنائے البدر کالونی عارفوالہ کو خالدہ پروین اور مدثر ظفر کے قتل کے الزام میں دوران ٹرائل جرم ثابت ہونے پر 2 / 2 بار سزائے موت اور 5/5 لاکھ روپے جرمانہ کا حکم سنایا گیا۔
اگلے روز میں 647 / C نائب کورٹ ، محمد اسلم 815/C نائب کورٹ احاطہ کچہری عارفوالہ میں موجود تھے کہ سوشل ما یک گروپ (City Arifwala) جس کا گروپ ایڈ من انجینئر ولید پاشا ہے میں Anonymous Participant نام کی ID سے معزز عدالت کے فیصلے کے خلاف فاضل جج کی تصاویرکے ساتھ پوسٹ شیئر کی گئیں جس کو مختلف گروپ ممبر ز نے بھی آگے شیئر کیا۔
مدعی مقدمہ کے مطابق سوشل میڈیا پر عدالتی فیصلے کی غلط تشہیر کر کے معزز عدالت کی ساکھ کو نقصان پہنچا کر معاشرے میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کر کے گروپ ایڈمن City Arifwala اور نامعلوم ملزمان نے PECA ایکٹ 2016 کی دفعہ 20 اور کسی کو بدنام کرنے کی دفعہ 500 تعزیرات پاکستان کا ارتکاب کیا ہے۔
جس پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی ہے.
