Untitled 27

خواتین کے وراثتی حقوق کے نفاذ کا بل پیش، قیدو جرمانے کی سزا تجویز

لاہور: پنجاب اسمبلی میں خواتین کے وراثتی حقوق کے نفاذ کا بل پیش کردیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ کسی خاتون کو وراثتی جائیداد کے شرعی حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا، وراثتی حق کے حصول کیلئے خواتین محتسب کو شکایت درج کرواسکیں گی۔

رکن اسمبلی اسماء احتشام الحق نے خواتین کے وراثتی حقوق کے نفاذ کا بل 2025ء پنجاب اسمبلی میں پیش کردیا۔ بل میں کہا گیا ہے کہ کسی خاتون کو شریعت کے مطابق وراثتی جائیداد سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔

بل میں خواتین کے وراثتی حق کی حفاظت کیلئے حکومت کو محتسب قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ وراثتی حق کے حصول کیلئے خواتین محتسب کو شکایت درج کروا سکیں گی۔

متن میں کہا گیا ہے کہ محتسب کے پاس زمینی ریکارڈ ٹھیک کرنے کا اختیار ہوگا، محتسب کو بل کے تحت استغاثہ کا اختیار ہوگا، خاتون کے وراثتی حق تلف کرنے والے شخص کو 10 لاکھ روپے جرمانہ اور 3 سال قید ہوگی، جرم دہرانے پر سزا 5 سال قید اور جرمانہ 20 لاکھ ہوگی۔

متن کے مطابق بل کے تحت فاسٹ ٹریک وراثتی ٹریبونل قائم کئے جائیں گے، بعد از بل منظوری حکومت 90 دن کے اندر متعلقہ قانون سازی کرے گی۔

پنجاب اسمبلی میں پیش بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا، کمیٹی دوماہ میں رپورٹ پیش کرے گی، جس کی منظوری کے بعد بل ایوان میں بذریعہ رائے شماری منظوری کیلئے پیش ہوگا۔

خٰیال رہے کہ اس سے قبل بھی خواتین کو وراثتی حقوق دلانے کے لئے قانون سازی کی گئی تھی، جس میں‌اعلیٰ‌عدلیہ کے واضح فیصلے موجود ہونے کے ساتھ صوبائی محتسب کی جانب سےبھی ضلعی انتظامیہ کے ذریعے خواتین کو وراثتی حقوق دلانے کا عمل جاری ہے.

اس طرح پنجاب کمیشن برائےخواتین کی جانب سے بھی خواتین کو وراثتی حقوق نہیں‌ ملنے پرہیلپ لائن 1043 کا بھی اجراء کیا گیا تھا.

اپنا تبصرہ لکھیں